احوال وطن

بابری مسجد ملکیت مقدمہ؛ سماعت کے آخری مراحل میں جمعیۃ علماء ہند کے وکیل راجیو دھون بحث کریں گے

نئی دہلی۔13/اکتوبر(پریس ریلیز) بابری مسجد حق ملکیت معاملہ کی سماعت کل سے ایک بار پھرشر وع ہونے جارہی ہے، حتمی بحث کا یہ 38 واں دن ہوگا جس کے دوران سوٹ نمبر 4 پر جمعیۃ علماء ہند کے وکیل ڈاکٹر راجیو دھون اپنی نا مکمل بحث کا آغاز کریں گے۔گذشتہ ایک ہفتہ سے دسہرے کی تعطیلات کی وجہ سے عدالت کی کارروائی بند تھی جس کی وجہ سے بابری مسجد معاملہ کی یومیہ سماعت بھی تھم گئی تھی۔ چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی کے احکامات کے مطابق اگلے چار دنوں میں یعنی کہ جمعرات 17/ اکتوبر تک تمام وکلاء کو بحث مکمل کرنا ہوگی نیز کل کا پورا دن عدالت نے ڈاکٹر راجیو دھون کی بحث کے لئے مختص کیا ہے اور اگلے دو دن فریق مخالف کے وکلاء بالخصوص رام للا اور نرموہی اکھاڑہ کے وکلاء بحث کریں گے البتہ جمعرات کے دن عدالت آئین ہند کے آرٹیکل 142 کے تحت اسے حاصل خصوصی اختیارات پر فریقین سے گفتگو کرے گی۔گذشتہ سماعتوں پر جمعیۃ علماء ہندکے وکیل ڈاکٹر راجیو دھون نے پانچ رکنی آئینی بینچ جس میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڑے، جسٹس چندر چوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس عبدالنظیر کو بتایاتھا کہ عدالت کو اپنے خصوصی اختیارت کا استعمال کرنے سے قبل یہ بات ذہن نشین کرنا ہوگی کہ بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 میں شہید کیا گیا تھا نیز1949 سے قبل تک رام کا جنم مسجد کے اندرونی صحن میں واقع مرکزی گنبد کے اندر ہوا تھا ایسا کسی کا بھی عقیدہ نہیں تھا بلکہ رام چبوترے کو رام کا جنم مانا جاتا تھا اور وہیں پر پوجا پراتھنا کی جاتی تھی۔ڈاکٹر راجیو دھو ن نے عدالت کو مزید بتایا تھا کہ فریق مخالف عدالت میں ایسا کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکا کہ رام کا جنم مسجد کے اندر ہوا تھا بلکہ صرف آستھا کا حوالہ دیا گیا جبکہ عدالت کے سامنے معاملہ حق ملکیت کا ہے آستھا کا نہیں ورنہ مسلمانوں کی بھی آستھا ہے کہ بابری مسجد مسجد تھی اور تا قیامت مسجد ہی رہے گی۔کل شام تک واضح ہوجائے گاکہ ایا ڈاکٹر راجیو دھون سوٹ نمبر 4 پر اپنی بحث مکمل کرپائیں گے کیونکہ انہیں سوٹ نمبر 4پربحث شروع کئے ہوئے زیادہ وقت نہیں ہوا ہے اور ڈاکٹر راجیو دھون نے عدالت سے مزید وقت کی درخواست کی تھی لیکن چیف جسٹس نے انہیں منع کردیا تھا اور کہا تھا کہ انہیں پیر کی شام تک بحث مکمل کرنا ہی ہوگی۔دوران بحث عدالت میں جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے ڈاکٹر راجیو دھون کی معاونت کرنے کے لئے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول، ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ اکرتی چوبے، ایڈوکیٹ قرۃ العین، ایڈوکیٹ کنور ادتیہ، ایڈوکیٹ تانیا شری، ایڈوکیٹ سدھی پاڈیا، ایڈوکیٹ ایشامہرو و دیگر موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×