احوال وطن

سی آر پی ایف کیمپ رامپور حملہ مقدمہ آخری مراحل میں

ممبئی21ستمبر (پریس ریلیز) اتر پردیش کے رامپور شہر میں واقع سی آر پی ایف کیمپ پر ہوئے دہشت گردانہ معاملے میں وکیل استغاثہ کی بحث کے بعد دفاعی وکیل نے بھی اپنی زبانی بحث مکمل کرلی ہے اور تحریری بحث داخل کرنے کے لیئے عدالت سے مہلت طلب کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
دوران حتمی بحث جمعیۃ علماء کی جانب سے مقرر کردہ دفاعی وکیل ایم ایس خان نے عدالت کو بتایاکہ اس معاملے میں آرمس ایکٹ کے اطلاق کے لیئے ضروری اجازت نامہ Sanction ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی بجائے انسداد دہشت گرد دستہ نے خود ہی جار ی کردیا جو قانوناً درست نہیں ہے نیز عدالت میں سرکاری گواہوں نے ملزمین کی شناخت بھی نہیں کی۔ یہ اطلاع آج یہاں ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی نے اخبارنویسوں کو دی اور مزید بتایا کہ جمعیۃ کی جانب سے مقدمہ کی تاریخ پر دہلی سے ایڈوکیٹ ایم ایس خان جاتے ہیں جبکہ مقامی وکیل ضمیر رضوی کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے۔رام پور ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ کی سماعت جاری ہے جو اب آخری مراحل میں پہنچ چکی ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج سنجے سنگھ سے یڈوکیٹ ایم ایس خان نے گو تحریر ی جواب داخل کرنے کے لیئے مہلت طلب کی جسے عدالت  نے منظور کرتے ہوئے معاملے کی سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کردی۔
گذشتہ کئی سماعتوں پر ہونے والی بحث کے دوران ایڈوکیٹ ایم ایس خان نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کی نظیر بھی پیش کی جس میں بتایا گیا ہے کہ قانونی اجازت نامہ میں خامیاں ہونے کا ملزمین کو فائدہ ملنا چاہئے نیز نچلی عدالت کو ثبوت وشواہد کے ساتھ ساتھ اس طرح کی تکنیکی باتوں کو بھی مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا چاہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلہ میں سی آرپی ایف کیمپ رام پور میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے مقد مے کی سماعت چھ ماہ کے اندرمکمل کر نے کا حکم جا ری کیا تھا لیکن ججوں کی منتقلی او ر گواہوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے معاملہ کی سماعت چھ ماہ گذر جانے کے بعد بھی مکمل نہیں ہوسکی ہے لیکن اب جبکہ استغاثہ کی حتمی بحث مکمل ہوچکی ہے اور دفاعی وکیل نے بحث شروع کردی ہے امید ہیکہ اس مقدمہ کا فیصلہ جلد ہی آئے گا۔
سی آرپی ایف کیمپ رام پور میں 31/12/2007کو یہ واقعہ پیش آیا تھا جسمیں سات سی آرپی ایف کے جوان اور ایک اجنبی شخص  فا ئر نگ میں ہلاک ہو ئے تھا نیز ملزمین کو جائع واردات سے گرفتار نہیں کیا گیا تھا  بلکہ کچھ دنوں کے بعد اس مقدمہ میں رام پور،مراداباد،اور ممبئی سے آٹھ ملز مین کو ما خو ذ کیا گیا جن میں عمران شہزاد،محمد فاروق،صباح الدین،محمد شر یف،جنگ بہادر،محمد قیصر،گلاب خان،فہیم انصاری شامل ہیں۔
گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ بھلے ہی سی آر پی ایف رامپور مقدمہ کی سماعت ایک طویل وقت گذزر جانے کے بعد بھی مکمل نہیں ہو سکی ہے لیکن انہیں یقین کامل ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں مقدمہ کی سماعت مکمل ہوجائے گی اور تمام ملزمین باعزت بری ہونگے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ اسی طرح ایک دیگر معاملے میں فہیم انصاری کو ملزم بنایا گیا ہے اور اس کے قبضہ سے جعلی پاسپورٹ اور پاکستانی ساخت کی پستول ضبط کرنے کا پولس نے دعوی کیا تھا، اس مقدمہ میں بھی ملزم فہیم انصاری کا بیان درج ہونے کے بعد فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے اور دونوں معاملات کا ایک دوسرے سے منسلک کردیا گیا ہے، امید ہیکہ فیصلہ بھی ساتھ میں ہی آئے گااور تمام ملزمین کو رحت حاصل ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×