احوال وطن

سرکار ی گواہ نے اعتراف کیا کہ وہ اے ٹی ایس کے دباؤ میں ہے

ممبئی 9/ ستمبر (پریس ریلیز) ممنو ع تنظیم داعش کے رکن ہونے کے الزامات کے تحت گرفتار ملزمین محسن شیخ اور رضوان احمد کے مقدمہ میں آج ایک اہم سرکاری گواہ کی گواہی عمل میں آئی جس کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ وہ دوران تفتیش اے ٹی ایس کے دباؤ میں تھا اور اسی وجہ سے اس نے ملزمین کے خلاف بیان دیا تھا۔ یہ اطلا ع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ دفاعی و کیل عبدالواہاب خان نے سرکاری گواہ جس کا نام مخفی رکھا گیا ہے سے جرح کی جس نے عدالت کوبتایا کہ وہ دسمبر 2015 میں ملزمین کے ساتھ چنئی گیا تھا جہاں ملزمین نے جہاد کے تعلق سے گفتگو کی تھی لیکن گواہ نے یہ اعتراف کیا کہ جہاد کے تعلق سے گفتگو کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔
آج خصوصی این آئی اے عدالت کے جج  اے ٹی وانکھیڈے کے روبر و گواہ سے عبدالوہاب خان نے جرح کی جس نے عدالت کو بتایا کہ اے ٹی ایس نے اس کو سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت بیان دینے کو کہا تھا لہذا اس نے دباؤ میں ملزمین کے خلاف بیان دیا نیز اے ٹی ایس والوں نے اس کے سامنے اس کی بچی کو نیم برہنہ کرکے کار پر بیٹھنے کو کہا تھا۔
گواہ نے عدالت کو مزید بتایاکہ اے ٹی ایس سے تفتیش این آئی اے نے لے لی تھی جس کے بعد اس کا بیان درج کیا گیا یعنی کے دونوں ایجنسیوں نے اس کا بیان درج کیا تھا۔ ایڈوکیٹ عبدالوہاب خا ن نے عدالت کی توجہ دونوں بیانا ت میں موجود تضاد کی جانب دلائی۔ خیال رہے کہ سرکاری گواہ نے بیان دیا ہیکہ وہ ملزمین رضوان اور محسن کے ساتھ رہتا تھا اور وہ لوگ داعش میں شمولیت کے تعلق سے گفتگو کرتے تھے نیز جہاد ی نظریا ت کے وہ حامی تھی لیکن جب اسے یہ لگا کہ رضوان اور محسن غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہورہے اس نے ان سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔
آج سرکاری گواہ سے جرح نا مکمل رہی جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ ممبئی کے مضافات ملاڈ مالونی سے تعلق رکھنے والئے محسن شیخ اور اتر پردیش کے شہر گورکھپور کے مکین رضوان احمد کو ممبئی اے ٹی ایس نے داعش کے ہم خیال اور رکن ہونے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا اور ان پر ملک دشمنی سمیت دیگر سخت دفعات عائد کیئے تھے۔ مرکزی حکومت کے حکم، نامہ کے مطابق گذشتہ سال اس مقدمہ کو اے ٹی ایس سے لیکر این آئی اے کے حوالے کردیا گیا تھا جس کے بعد سے اس کی سماعت خصوصی این آئی اے عدالت کررہی ہے۔
دوران سماعت عدالت میں جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ، شاہد ندیم،، ایڈوکیٹ ارشد شیخ، ایڈوکیٹ شروتی ودیہ، ایڈوکیٹ  ہیتالی سیٹھ ی و دیگر موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×