احوال وطن

سی اے اے کے خلاف 10؍فروری کو ہر ضلع کے ہیڈکوارٹر پر دھرنا ہوگا اور 29/جنوری کو بھارت بند کی تائید

پھلواری شریف: 28؍جنوری: (عادل فریدی) شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کے خلاف ریاست بہار اور پورے ملک احتجاجی تحریک کو متحد و منظم بنانے اور اس کو پوری مضبوطی کے ساتھ پورے ملک میں پھیلانے کی حکمت عملی تیار کرنے کی غرض سے بہار کی این ڈی اے مخالف سیاسی پارٹیوں کی ایک اہم میٹنگ آج مورخہ 28؍ جنوری کو امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی قاسمی، سی پی آئی کے ستیہ نارائن سنگھ، رالوسپا کے قومی صدر اپیندر کشواہا، جن ادیکھار پارٹی کے قومی صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو، بام سیف کے ریاستی صدر رام لگن مانجھی، کرشن دیو یادو ریاستی صد ر کسان مہا سبھاولیڈر بھاکپا مالے ، اور ابھیودیے ممبر مرکزی کمیٹی بھاکپا مالے، وی آئی پی کے قومی صدر مکیش سہنی اورریاستی ذمہ دار سنتوش کشواہا،آنند مدھوکر یادو وی آئی پی، سابق وزیر اور شہید جگ دیو سینا کے قومی صدر ناگمنی ،ہم کے ریاستی صدر بی ایل بنستری، آر ایل ایس پی کے فضل امام ملک اور ای روشن راجا، جن ادھیکار پارٹی کے اعجاز احمد اور بھاکپا مالے کے کنال جی کے علاوہ دیگر لوگ بھی شریک ہوئے ۔ حضرت امیر شریعت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کی لڑائی سب کی مشترکہ لڑائی ہے اور اس کو این ڈی اے مخالف سبھی پارٹیوں کو مل کر لڑنا ہے ۔یہ بات حقیقت ہے کہ مسلمان پوری طرح اس لڑائی میں ہیں اس کی وجہ ہے کہ مسلمانوں کو ان تینوں قانون کے خطرات اور مستقبل کے اندیشوں سے امارت شرعیہ نے پوری طرح واقف کرایا ہے ، غیر مسلموں کے اندر ابھی پوری بات نہیں پہونچی ہے ، اس لیے وہ پوری طرح میدان میں نہیں ہےں، اس لیے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ سب کے اندر واقفیت پیدا کریں ۔آر ایل ایس پی کے صدر اپیندر کشواہا نے کہا کہ جو کام سیاسی جماعتوں کو کرنا چاہئے ، وہ آج امارت شرعیہ کر رہی ہے ، این ڈی اے کی یہ کوشش ہے کہ اس مسئلہ کو مذہبی بنیاد پربانٹ دیا جائے اور اس کو ہندو مسلم کا مسئلہ بنا دیا جائے ، اس لیے ہمیں ان کی حکمت عملی کے مقابلہ میں اپنی الگ حکمت عملی بنانی ہو گی ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کامن ایجنڈا پر سبھی پارٹیوں کو اکٹھا ہونا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی کوشش ہے کہ بنیادی مدوں سے ملک کو بھٹکا دیا جائے، اس لیے ہمیں بنیادی مدوں کو بھی سامنے لانا ہے ۔شری پپو یادو نے کہا ہے کہ آج سارا دلت اور مائنورٹی ذہنی اور جسمانی طور پر سی اے اے این پی آر اور این آر سی کے خلاف ہو چکا ہے ، ہمیں ضرورت ہےکہ دوسرے طبقہ کو بھی سامنے لایا جائے ۔ ستیہ نارائن سنگھ نے کہا کہ لیفٹ کا اسٹینڈ بالکل واضح ہے کہ ہم ان تینوں کی مخالفت کرتے ہیں ۔اور ان کے مخالف ہونے والے ہر پروگرام کی حمایت کرتے ہیں ۔مکیش سہنی قومی صدر وی آئی پی نے بھی کہا کہ مشترکہ پروگرام میں وہ ساتھ ہیں ۔ اس میٹنگ میں مولانا محمد شبلی قاسمی ،رام لگن مانجھی ، ناگمنی جی ،کے ڈی یادو، بی ایل بسنتری اور ابھیودے جی نے بھی اپنی رائے رکھی اور مل کر لڑائی لڑنے پر اتفاق کا اظہار کیا۔اس میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ بات طے ہوئی کہ ایک کوآرڈینیشن کمیٹی کی تشکیل دی جائے اور اس کے تحت پورے صوبے میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف لڑائی لڑی جائے ۔یہ بات بھی طے ہوئی کہ اپنی لڑائی میں بنیادی مدوں کو بھی شامل کیا جائے اور سی اے اے نہیں تعلیم ، این آر سی نہیں روزگار اور این پی آر نہیں صحت کا نعرہ عام کیا جائے 10 فروری کوبہار کے ہر ضلع ہیڈ کوارٹر پر سبھی پارٹیوں کی جانب سے مشترکہ طور پر دھرنا دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ اسی کے ساتھ یہ بھی فیصلہ ہوا کہ بام سیف کی جانب سے سی،اے،اے ،این،آرسی اور این پی آر کے خلاف مورخہ ۲۹؍جنوری ۲۰۲۰ء؁ کوبھارت بند میں سبھی پارٹیاں شامل ہوںگی۔میٹنگ میں شریک سبھی پارٹیوں کی جانب سے امیر شریعت کو کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دینے کا اختیار دیا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×