احوال وطن

سن 2016ء سے 7.5؍لاکھ ہندوستانیوں نے شہریت ترک کرکے 106ممالک میں لی پناہ!

سال 2016 سے اب تک تقریباً 7.5 لاکھ ہندوستانیوں نے اپنی شہریت ترک کر دی ہے، جب کہ اسی عرصے کے دوران 6,000 غیر ملکیوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی۔ راجیہ سبھا میں پیش کردہ وزارت خارجہ کے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ لوگوں نے اپنی ذاتی وجوہات کی بنا پر ہندوستانی شہریت چھوڑ دی اور کم از کم 106 ممالک میں جا چکے ہیں۔

سال 2016 اور 2021 کے درمیان کل 7,49,765 ہندوستانیوں نے اپنی ہندوستانی شہریت ترک کی۔ جس میں سب سے زیادہ سال 2019 میں (1.44 لاکھ)، اس کے بعد سال 2016 کی تعداد (1.41 لاکھ) ہے۔ وہیں سال 2020 میں اس تعداد میں زبردست کمی دیکھی گئی۔

اپنی شہریت کیوں چھوڑ دی؟
پارلیمنٹ میں پیش کردہ وزارت کے اعداد و شمار کے بارے میں مزید جاننے سے پتہ چلتا ہے کہ سال 2017 سے 6.08 لاکھ ہندوستانیوں نے غیر ملکی شہریت کے لئے اپنی شہریت چھوڑ دی ہے۔ سال 2017 سے ملک چھوڑنے والے ہندوستانیوں کا بڑا حصہ امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور انگلینڈ چلا گیا ہے۔ ان چار ممالک میں سال 2017 سے اب تک جملہ ترک شہریت کرنے والوں میں سے 82 فیصد شہریوں نے نقل مکانی کی ہے۔

سی این این۔ نیوز 18 کے تجزیہ کردہ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سال 2019 میں یہ چار ممالک ہندوستان چھوڑنے والوں میں سے 85 فیصد کے لیے نقل مکانی کے ’بہتر ممالک‘ کے طور منتخب کیے گئے۔ اس کے علاوہ سال 2017 سے کم از کم 2.56 لاکھ ہندوستانیوں نے امریکہ منتقلی کے لیے اپنی شہریت چھوڑ دی ہے جبکہ 91,000 سے زیادہ کینیڈا چلے گئے ہیں۔

پاکستانی شہریت کے لیے ہندوستانی شہریت ترک!

وزارت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کم از کم 2020 میں سات اور 2021 میں 24 ہندوستانیوں نے پاکستان کے لیے ہندوستانی شہریت ترک کی۔ اس کے علاوہ 2,174 ہندوستانی اپنی شہریت چھوڑ کر 2017 اور 2021 کے درمیان چین چلے گئے۔ مزید یہ کہ مذکورہ مدت کے دوران 94 ہندوستانی سری لنکا چلے گئے ہیں۔ پڑوسی ممالک کو روانہ ہونے والوں میں سات میانمار اور 20 بنگلہ دیش تھے۔ نیپال نے 134 ہندوستانیوں کو شہریت دینے کی پیشکش کی ہے۔
دوسری طرف مرکزی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2016 اور 2021 کے درمیان کل 5,891 غیر ملکیوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی۔ وزارت نے بجٹ اجلاس کے دوران لوک سبھا میں بتایا کہ 2018 اور 2021 کے درمیان پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندو، سکھ، جین اور عیسائی اقلیتی گروپوں سے کم از کم 8,244 شہریت کی درخواستیں موصول ہوئیں۔
پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے 2018 سے اب تک کل 3,117 ہندو، سکھ، جین اور عیسائی اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ دسمبر 2021 تک 10,635 ہندوستانی شہریت کی درخواستیں زیر التواء تھیں، جن میں 7,306 پاکستان سے اور 1,152 افغانستان سے شہری اپنی شہریت کے لیے منتظر ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×