احوال وطن

جامعہ ملیہ، آئی ایم اے، اور آئی آئی ٹی دہلی سمیت 6؍ہزار اداروں کو نہیں ملا ایف سی آر اے لائسنس

نئی دہلی: 2؍جنوری (عصرحاضر) آئی آئی ٹی دہلی (IIT Delhi)، جامعہ ملیہ اسلامیہ (Jamia Millia Islamia)، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (Indian Medical Association) اور نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری (Nehru Memorial Museum and Library) ان تقریباً 6,000 اداروں میں شامل ہیں جن کا ایف سی آر اے لائسنس رجسٹریشن ہفتہ کو بند کردیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان اداروں نے یا تو اپنے ایف سی آر اے لائسنس کی تجدید کے لیے درخواست نہیں دی یا مرکزی وزارت داخلہ نے ان کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔

فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ [Foreign Contribution (Regulation) Act] سے متعلق سرکاری ویب سائٹ کے مطابق جن تنظیموں اور اداروں کی ایف سی آر اے کے تحت رجسٹریشن ختم ہو چکی ہے یا ان کی مدت ختم ہو چکی ہے، ان میں اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن، لال بہادر شاستری میموریل فاؤنڈیشن، لیڈی شری رام کالج برائے خواتین، دہلی کالج آف انجینئرنگ اور آکسفیم انڈیا شامل ہیں۔

مرکزی وزارت داخلہ کے عہدیداروں نے کہا کہ اس ایکٹ کے تحت رجسٹریشن ہفتہ (1 جنوری) کو بند ہو گیا ہے۔ جو ایف سی آر اے کے تحت رجسٹرڈ این جی اوز اور ان کی سرگرمیوں کو منظم کرتا ہے۔ واضح رہے کہ کسی بھی ایسوسی ایشن اور این جی او کے لیے غیر ملکی فنڈنگ ​​حاصل کرنے کے لیے ایف سی آر اے کی رجسٹریشن لازمی ہے۔ جمعہ تک 22,762 ایف سی آر اے سے رجسٹرڈ این جی اوز تھیں۔ ہفتے کے روز یہ کم ہو کر 16,829 پر آ گیا کیونکہ حکومت کا کہنا ہے کہ 5,933 این جی اوز نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔
ان تنظیموں میں جن کا ایف سی آر اے رجسٹریشن بند ہو گیا تھا ان میں میڈیکل کونسل آف انڈیا، ایمینوئل ہاسپٹل ایسوسی ایشن، جو پورے ہندوستان میں ایک درجن سے زیادہ ہسپتال چلاتی ہے، تپ دق ایسوسی ایشن آف انڈیا، وشوا دھرمایاتن، مہارشی آیوروید پرتشتھان، نیشنل فیڈریشن آف فشرمینز کوآپریٹو لمیٹڈ شامل ہیں۔
ہمدرد ایجوکیشن سوسائٹی، دہلی اسکول آف سوشل ورک سوسائٹی، بھارتیہ سنسکرت پریشد، ڈی اے وی کالج ٹرسٹ اینڈ مینجمنٹ سوسائٹی، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر، گودریج میموریل ٹرسٹ، دی دہلی پبلک اسکول سوسائٹی، جے این یو میں نیوکلیئر سائنس سینٹر، انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر، لیڈی شری رام کالج برائے خواتین، دہلی کالج آف انجینئرنگ اور آل انڈیا مارواڑی یووا منچ بھی ان اداروں میں شامل ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×