احوال وطن

ڈی وائی چندر چوڑ ملک کے 50ویں چیف جسٹس ہوسکتے ہیں‘ یو یو للت نے مرکز کو بھیجا اپنے جانشین کا نام

نئی دہلی: 11؍اکتوبر (عصرحاضر) چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت نے اپنے جانشین کے طورپر جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے نام کی سفارش کی۔ چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت نے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کو اپنا جانشین بنانے کے لیے ان کا نام مرکزی حکومت کو بھیج دیا ہے۔ آپ کو بتاتے ہیں وہ بھارت کے 50 ویں چیف جسٹس ہوں گے۔ اس سے قبل مرکزی حکومت نے سی جے آئی ادے امیش کو اپنا جانشین نامزد کرنے کو کہا تھا۔ چیف جسٹس سینئر ترین جج کو اپنا جانشین نامزد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ادے امیش للت کو خط لکھ کر ان سے اپنا جانشین نامزد کرنے کو کہا ہے۔ چیف جسٹس سینئر ترین جج کو اپنا جانشین نامزد کرتے ہیں۔ اس کنونشن کے مطابق جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ملک کے 50ویں چیف جسٹس ہو سکتے ہیں۔ قانون و انصاف کی وزارت نے چیف جسٹس (سی جے آئی) ادے امیش للت کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے تقرری سے متعلق میمورنڈم کی کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی گئی ہے اور نئے سی جے آئی کے نام کی سفارش کی گئی ہے۔ جسٹس ادے امیش للت 8 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ ان کی مدت کار صرف 74 دن ہے۔سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری کے عمل سے متعلق میمورنڈم پروسیس (ایم او پی) کے تحت سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس وزارت قانون کی طرف سے ایک خط موصول ہونے کے بعد اپنے جانشین کے نام کی سفارش کرنے کا عمل شروع کرتے ہیں۔ جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ سی جی آئی کے بعد سب سے سینئر جج ہیں اور اس عہدے کے اہم دعویدار ہیں۔
کنونشن کے مطابق جسٹس چندر چوڑ ملک کے 50ویں چیف جسٹس ہو سکتے ہیں اور وہ 9 نومبر کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا سکتے ہیں۔ اگر جسٹس چندر چوڑ اگلے سی جے آئی بنتے ہیں تو ان کی مدت کار دو سال کی ہوگی۔وہ 10 نومبر 2024 کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ سپریم کورٹ کے جج 65 سال کی عمر میں اور ہائی کورٹ کے جج 62 سال کی عمر میں ریٹائر ہو جاتے ہیں۔ جسٹس چندر چوڑ سپریم کورٹ میں شامل ہونے سے پہلے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے۔ 2016 میں انہیں ترقی دے کر سپریم کورٹ کا جج بنایا گیا۔ اس سے پہلے جسٹس چندر چوڑ 2000 سے 2013 تک بمبئی ہائی کورٹ میں جج تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×