احوال وطن

مولانا سعد کرائم برانچ کے ہر سوال کا جواب دیں گے؛ دستاویز اکٹھا کرنے مہلت مانگی گئی: ایڈووکیٹ شاہد علی

نئی دہلی: 4/اپریل (عصر حاضر) شاہد علی ایڈوکیٹ نے آج ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مولانا سعد صاحب پر جن دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا ہے وہ دفعات ضمانتی ہیں، کوئی بہت بڑی پریشانی کی بات نہیں۔ کرونا وائرس کو لے کر دہلی پولیس تبلیغی جماعت کے اردگرد قانونی گھیرا تنگ کر رہی ہے ۔ایف آئی آر درج کرنے کے بعد دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا سعد کاندھلوی سمیت 7 افراد کو قانونی نوٹس بھیجا تھا ۔جس میں 26 سوال تھے جن کا جواب مانگا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا سعد کے ذریعے فوری طور پر جواب دینے سے انکار کردیا گیا ہے۔ تبلیغی جماعت کے ترجمان اور لیگل ایڈوائزر شاہد علی ایڈووکیٹ نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے نوٹس کا جواب دینے سے انکار نہیں کیا گیا ہے۔
شاہد علی ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ مولانا سعد کی جانب سے کرائم برانچ کے پاس ایک درخواست دی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے جس طرح کے سوالات پوچھے گئے ہیں اور جن کا جواب دیا جانا ہے۔ ان سوالات میں بہت سے سوال ایسے ہیں ۔جن کے ساتھ ساتھ کاغذات بھی پیش کرنے ہوں گے لیکن مرکز یا پھر سرکاری دفاتر سبھی جگہوں پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب بند ہیں۔
شاہد علی ایڈووکیٹ نے کہا ’’ایسے میں ہم نے اس معاملے میں مہلت مانگی ہے کہ ہمیں کچھ وقت دیا جائے تاکہ ہم وہ کاغذات حاصل کرسکیں ۔غور طلب ہے کہ اس سے قبل دہلی پولیس نے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہونے والے بہت سارے لوگوں کے کرونا وائرس سے متاثر ہوں اور ملک میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے میں لاپرواہی کے الزام کے تحت مولانا سعد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×