احوال وطن

لاک ڈاؤن کے بعد سے دہلی میں پھنسے ہزاروں لوگ اپنے گھروں کو واپس لوٹنے کیلئے پہنچے آنند وہار

نئی دہلی: 28/مارچ (ذرائع)دہلی سے مزدوروں کے پیدل بہار، اترپردیش سمیت کئی اپنی آبائی ریاستوں میں جانے کی میڈیا رپورٹوں اور سوشل میڈیا پر اس طرح کی ویڈیو اور تصاویر وائرل ہونے کے بعد اترپردیش اور دہلی کی حکومتوں نے ان مزدوروں کو ان کے منزلوں تک پہنچانے کے لئے بسوں کا اعلان کیا تھا ۔ دونوں حکومتوں کی طرف سے بسوں کے اعلان کے بعد کل رات سے راجدھانی کے مختلف علاقوں سے غریب مزدور آنند وہار پہنچنے لگے تھے۔ سنیچر کو پورے دن دہلی کے ایک کونے سے دوسرے کونے سے لوگ گھنٹوں پیدل چل کر آنند وہار پہنچے۔
لاک ڈاون کے دوران غریب مزدور اور بے سہارا لوگوں کی مدد کے لئے حکومت کی طرف سے خواہ طرح طرح کی اسکیموں کا اعلان کیا گیا ہے، لیکن اپنی آبائی ریاست جانے کیلئے ہزاروں کی تعداد میں مہاجر مزودور آج آنند وہار بس اڈہ کے پاس پہنچ گئے ہیں ۔ شاہدرہ ضلع کے ڈپٹی پولیس کمشنر نے بتایا کہ چار سو بسیں آج یہاں سے روانہ ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تقریباَ پندرہ ہزار لوگ اب بھی آنند وہار اس اسٹینڈ پر موجود ہیں ۔ تمام کو یہاں سے بھیجنے کے لئے بسوں کو لایا جارہا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ رات میں بس اڈہ خالی کرالیا جائے گا۔
دہلی میں ان کے لئے زندگی اتنی مشکل ہے کہ انہیں ہر حال میں اپنے گاوں پہنچنا ہے۔ اپنا سامان سر پر سنبھالے ان مزدوروں کو نہ تو سوشل ڈسٹینسنگ کی فکر ہے اور نہ ہی کورونا کا خوف ۔ مزدوروں کا ہجوم اپنے گھروں کی طرف سے جانے کی جدوجہد میں مصروف ہے ۔ گروگرام اور مانیسر سے بڑی تعداد میں لوگ اپنے پورے کنبہ کے ساتھ جن میں چھوٹے چھوٹے بچے بھی شامل تھے ، آنند وہار کی طرف رنگ روڈ کے راستے جارہے تھے۔ گرو گرام کی ایک فیکٹری میں کام کرنے والے کرن سنگھ نے مہارانی باغ کے پاس یو این آئی کو بتایا کہ فیکٹری بند ہونے کی وجہ سے اپنے گھر دادری جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیدل ہی دادری جائیں گی ۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو قوم کے نام خطاب میں 21 دنوں تک پورے ملک میں مکمل لاک ڈاون کا اعلان کیا تھا ۔ اس پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے گھروں کے اندر رہنے کیلئے کہا گیا تھا ۔ دہلی حکومت کی طر ف سے آج سے چار لا کھ لوگوں کو یومیہ کھانا کھلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×