مرکز نظام الدین کو کھولنے کی مشروط اجازت
نئی دہلی: 3/ مارچ (عصرحاضر) مرکز نظام الدین دہلی کی بنگلہ والی مسجد میں نماز ادا کرنے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔ وقف بورڈ نے دہلی ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ماہ رمضان المبارک اور شب برأت کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت طلب کی۔ جس پر عدالت نے مرکز میں صرف 50 افراد کو داخلے کی مشروط اجازت دی ہے جن کے نام اور پتے مقامی تھانے ایس ایچ او کے پاس جمع کروانا ہوں گے۔ جہاں سے مقامی پولیس اسٹیشن چارج کی اجازت جاری کرے گا۔ دی انڈین ایکسپریس کے مطابق آج سماعت کے دوران دہلی وقف بورڈ قائمہ کونسل کے وجیہہ شفیق ، سینئر ایڈووکیٹ رمیش گپتا موجود تھے جبکہ دہلی حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ نندیتا راؤ نے اپنی موجودگی درج کرائی۔ اس معاملے میںسنٹر کی طرف سے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل چیتن شرما اورایڈوکیٹ رجت نیر ورچوئل انداز میں موجودتھے۔مرکز کی وکالت کرتے ہوئے مرکز کے وکلاء نے آج ایک بار پھر عدالت سے اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کے لیے وقت مانگاجبکہ دہلی وقف بورڈ کے وکلا نے رمضان کا حوالہ دیتے ہوئے جلد سماعت پر زور دیا۔ عدالت نے اب کیس کی سماعت کے لیے12 اپریل کی تاریخ مقرر کردی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال مارچ کے مہینے میں انتظامیہ نے کوروناکی وباکاحوالہ دیتے ہوئے تبلیغی مرکز کو بند کردیا تھااوراس پرایساماحول دہلی حکومت اورفرقہ پرست عناصرنے پیداکردیاتھاکہ پورے ملک میں مسلمانوں کے لیے نفرت پیداہوگئی تھی۔اس پرکئی عدالتوں نے ان عناصرکی سرزنش کی تھی اورسخت بیان دیاتھا۔