ریاست و ملک

ناراض کسانوں نے زرعی قوانین کی کاپیاں نذر آتش کیں

نئی دہلی: 13؍جنوری (عصرحاضر) زرعی قوانین کے خلاف سنگھو بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے لوہڑی پر تینوں قواین کی کاپیاں نذر آتش کر کے اپنے غصہ کا اظہار کیا۔ کسان لیڈر درشن پال نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم نے 3 قوانین کی کاپیاں جلا کر حکومت کو پیغام دے دیا ہے کہ اسی طرح یہ بل ایک دن ہمارے غصے کی بھینٹ چڑھیں گے اور حکومت کو قانون واپس لینا پڑے گا۔ 18 تاریخ کو خواتین پورے ملک میں بازاروں میں، ایس ڈی ایم دفاتر، ضلع ہیڈکوارٹرس میں احتجاجی مظاہرہ کریں گی۔‘‘

دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی تحریک ہریانہ کی سیاست پر اثر انداز ہوتی نظر آ رہی ہے۔ تمام طرح کی قیاس آرائیوں کے درمیان ہرہانی کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ نے آج وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ تقریباً ایک گھنٹے تک چلنے والی اس ملاقات کے بعد چوٹالہ میڈیا سے بغیر بات کئے ہی چنڈی گڑھ کے لئے روانہ ہو گئے۔ دشینت چوٹالہ اس سے قبل ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا، ’’60 سے زیادہ ان داتاؤن کی شہادت سے مودی حکومت شرمندہ نہیں ہوئی لیکن ٹریکٹر ریلی پر انہیں شرمندگی ہو رہی ہے!‘‘ خیال رہے کہ گزشتہ 50 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے کسانوں اپنی تحریک کو تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالہ سے وہ 26 جنوری کو ٹریکٹر پریڈ نکالنے جا رہے ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت اس کے خلاف ہے اور اس نے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔

متھرا سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی نے کہا، ’’احتجاج کرنے والے کسانوں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ زرعی قوانین کے ساتھ کیا مسئلہ ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ وہی کر رہے ہیں جو کسی نے ان سے کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×