احوال وطن

کورونا کے بعد اب برڈ فلو کے منڈلاتے بادل‘ چکن اور انڈوں کے استعمال سے متعلق ماہرین کے مشورے

نئی دہلی: 6؍جنوری (عصرحاضر) دنیا بھر میں کورونا وائرس کے قہر کے بعد برڈ فلو کے خطرات سروں پر منڈلارہے ہیں۔ مرکزی حکومت اور ریاستیں برڈ فلو سے محفوظ رہنے اور اس کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مسلسل اپیلیں کررہی ہیں۔ مدھیہ پردیش، ہریانہ، گجرات اور کیرالہ جیسی ریاستوں میں اب تک متعدد معاملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ایسے میں پولٹری فارم کے مالکان اور چکن فروخت کرنے والوں میں تشویش بڑھتی جارہی ہے۔
وہیں عوام بھی اس کشمکش میں ہیں کہ اب چکن اور انڈوں کا استعمال کیا جائے یا نہیں؟ کیا چکن کھانے سے انسانوں کے برڈ فلو سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے؟ اس طرح کے سوالوں کا ماہرین نے جواب دیا ہے اور کئی ریاستوں کی حکومتوں نے لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔

آج تک سے بات کرتے ہوئے پولٹری ترقی کی مرکزی تنظیم کی ڈائریکٹر ڈاکٹر کامنا نے کہا کہ لوگوں سے ابھی سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کوشش کرنی چاہیے کہ کسی مرغی فارم میں نہ جائیں تاکہ کسی طرح کا خطرہ لاحق نہ ہو۔ ڈاکٹر کامنا کے مطابق انڈا اور چکن کھانے میں بھی احتیاط برتنی چاہیے، اگر وہ اچھی طرح سے پکالئے جائیں تو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ لیکن اگر آپ باہر سے گوشت لا رہے ہیں تو ہاتھوں کو بھی بار بار دھونا چاہیے۔

ہریانہ حکومت کے محکمہ مویشی پروری اور ڈیری مصنوعات نے لوگوں کو پولٹری یا پولٹری کی مصنوعات کو اچھی طرح سے پکا کر کھانے کا مشورہ دیا ہے۔ ریاستی حکومت کے ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ یہ ایڈوائزری ریاست کی پولٹری فارموں میں بڑے پیمانے پر مرغ کے مرنے کے پیش نظر جاری کی گئی ہے۔

محکمہ مویشی پروری اور ڈیری مصنوعات کے مطابق ریاست کے ضلع پنچکولہ کے بروالا علاقے میں گڑھی کوٹاہ اور جولیولی گاؤں کے قریب 20 پولٹری فارموں میں گزشتہ دس دنوں کے اندر تقریبا چار لاکھ مرغیاں غیر معمولی صورتحال میں مرگئیں۔ ان کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے پولٹری فارموں سے نمونے اکٹھے کرکے ریجنل لیبارٹری (آر ڈی ڈی ایل) جالندھر بھجوا دیئے گئے ہیں اور فی الحال اس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ آر ڈی ڈی ایل کی ٹیم بھی مرغی کے نمونے لینے کے لئے بر والا علاقے میں پہنچ چکی ہے اور ابھی تک ایویئن انفلوئنزا کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

ایسے ہی مدھیہ پردیش کے اندور، مندسور اور آگر ضلع میں کووں میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔ آج یہاں جاری سرکاری ریلیز میں یہ اطلاع دی گئی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ وہیں اجین، سیہور، دیواس، گونا، شاجا پور، کھرگون اور نیمچ اضلاع میں کوؤں کے مارے جانے پر ان کے سیمپل یکجا کرکے روک تھام کی کارروائی کی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق ضلع پنچکولہ میں پولٹری فارموں میں مرغیوں کی کل تعداد 7787450 تھی جس میں سے 409970 مر چکی ہیں، جو پچھلے مہینوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ ایسی صورتحال میں حکومت نے لوگوں کو مرغ کا گوشت کم سے کم 70 ڈگری درجہ حرارت میں پکانے کے بعد ہی کھانے کا مشورہ دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×