احوال وطن

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان سے 313؍مظاہرین کی گرفتاری

دیوبند،22؍ دسمبر(سمیر چودھری) شہریت ترمیمی قانون اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ وطالبات پر ہوئی پولیس کی بربریت کے خلاف یہاں عیدگاہ میدان میں زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوا،جس میں ہزاروں لوگ شامل ہوئے اور سیکڑوں لوگوں نے اپنی گرفتاریاں دیں۔ احتجاج کے دوران زبردست نعرے بازی کے ساتھ سی اے اے کو واپس لینے کامانگ کی گئی، ہاتھوں میں ترنگے لئے نوجوانوں نے اسٹوڈینٹ لیڈر کنیہا کمار کے طرز پر ’ہم لے کے رہے گیں آزادی‘ کے نعرے لگائے،شام تک جاری مظاہرہ میں 313؍ لوگوں نے پولیس کو اپنی گرفتاریاں دی،جنہیں بعد میں چھوڑ دیاگیا۔اس دوران سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہاکہ یہ لڑائی آگے جاری رہے گی اور روزانہ گرفتاریاں دی جائینگی،313؍ لوگ روز اپنی گرفتاری دیں گے۔جمعیۃ علماء ہند کے زیراہتمام اور سابق رکن اسمبلی معاویہ علی کی قیادت میںآج یہاںعیدگاہ میدان میں ہزاروں لوگوں نے سی اے اے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہروں کرتے ہوئے اس قانون کوواپس لینے کی مانگ کی اور کہاکہ جب تک یہ کالاقانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک یہ احتجاجی مظاہرہ جاری رہے گی،وہیں احتجاجی مظاہرہ کو لیکر پولیس انتظامیہ کی سانسیں اٹکی رہی او راعلیٰ افسران سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس دیوبند میں تعینات ہے، اتنا ہی نہیں بلکہ اس پروگرام کو ڈرون کیمروں سے کور کیاگیا۔ مظاہرین نے عیدگاہ میدا ن میں ہی ظہر اور عصر کی نماز باجماعت اداکی۔اس موقع پر دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث مفتی حبیب الرحمن اعظمی نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ ہمارے اکابرین نے اس ملک کو آزاد کرانے میں بہت قربانیاں دیں ہیں ،لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ آج جو لوگ اقتدار پر قابض ہیں ان کا اس ملک کی آزادی میں ذرہ برابر کردار نہیں ہے اور وہ اس ملک کو برباد کرنے پر تلے ہیں ،عوام سے ہی ان کے ہندوستانی ہونے کا ثبوت مانگ رہے ہیں ،اسلئے جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا ،اس وقت تک یہ مظاہرے جاری رہنے چاہئے۔ دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث مفتی راشد اعظمی نے کہاکہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے، جس میں تمام طبقات کو مساوی حقوق حاصل ہیں لیکن بڑے افسو س کی بات ہے کہ آج کی حکومت ایسے قانون لارہی سے جس سے سماج میں تفریق پیداہورہی ہے، انہوں نے کہاکہ اکابرین جمعیۃ علماء کے ساتھ ملک تمام طبقات نے اس ملک کی آزاد ی کے لئے لمبی لڑائی لڑی ہے اور آج جب آئین کے ساتھ کھلواڑ ہوتاہے تو سب سے زیادہ تکلیف ہم ہندوستانیوں کو ہی ہوتی ہے،اسلئے جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ملک کے تمام طبقات کو اپنے احتجاج کو جاری رکھنا چاہئے۔ سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون ملک کے آئین کے خلاف ہے،انہوں نے کہاکہ تشدد سے کوئی لڑائی نہیں جیت سکتے، ہمیں امن وامان کے ساتھ اس کالے قانون کے ساتھ لمبی لڑائی لڑنی ہوگی۔ جمعیۃ علماء ہند کے قومی سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہاکہ جمعیۃ علماء ہند جمعیۃ علما ء ہند نے ہمیشہ ملک و ملت کے لئے اپنی آواز بلند کی ہے، جب جب ملک و ملت پر نازک حالات آئے ہیں جمعیۃ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے حق کی لڑائی لڑی اور اس قانون کے خلاف بھی جمعیۃ آخری تک لڑائی جاری رکھے گی۔ دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی نے سی اے اے ملک کے آئین کے خلاف ہے، جب تک یہ یہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک تمام طبقات کا پر امن احتجاج جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں جمعیۃ علماء ہند کے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی،جمعیۃ علما ء کے سکریٹری ذہین احمد،مولانا زکریا نانوتوی،سشیل جیسوال کانگریسی لیڈر سعد صدیقی،مفتی احمد گوڑ، رشبھ تیاگی وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سی اے اے کو واپس لینے کامطالبہ کیا۔ صدارت مولانا ظہور قاسمی اور نظامت مولوی محمود قاسمی نے کی۔ اس دوران سابق چیئرمین انعام قریشی،جمعیۃ علماء کے شہر سکریٹر ی عمیر احمدعثمانی، مولانا شمشیر الحسنی قاسمی،مولوی حسین احمد مدنی، قاری سلیم، احمد صدیقی،انصار مسعودی،فیضی صدیقی،حاجی منشاد، چودھری صادق،حیدر علی سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ واضح ہو کہ جن لوگوں نے گرفتاریاں دی تھی انہیں چھوڑ دیاگیا۔ادھر احتجاجی مظاہروں کو لیکر پولیس انتظامیہ کی سانسیں پھولی رہی، شہر میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات رہی،اعلیٰ افسران پل پل کی اپڈیٹ لیتے رہے، دیر شام مظاہرہ ختم ہونے کے بعد افسران بھی راحت کی سانس لی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×