احوال وطن

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبند میں جمعیۃ کا احتجاج، صدر جمہوریہ کو بھیجا میمورنڈم

دیوبند،13؍ دسمبر (سمیر چودھری) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں، اسی کے تحت آج جمعیۃ علماء ہند نے بھی ملک گیر سطح پر اس قانون کے خلاف یوپی بہار سمیت ملک کے مختلف حصہ میں امن مارچ نکال کر اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ سہارنپور اور دیوبند میں پلے کارڈ لیکر اور کالی پٹیاں باندھ کر جمعیۃ کارکنان کے ساتھ دیگر لوگوں نے اس قانون کے خلا ف مظاہرہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند کے نام چھ نکاتی میمورنڈم ارسال کیا۔ اس دوران دیوبند کے شیخ الہند ہال میں منعقد مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر عمران مسعود نے کہاکہ بی جے پی حکومت اس ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنا چاہتی ہے، شہریت ترمیمی بل ملک کے آئین کے خلاف ہے جس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائیگا، ملک بھر میں اس قانون کے خلاف احتجاج ہورہاہے ،لوگوں میں سخت غصہ ہے اسلئے حکومت کو فوراً اس کالے قانون کو واپس لینا چاہئے۔ انہوں نے گزشتہ دو روز قبل دیوبندمیں احتجاج مظاہرہ کے معاملہ میں درج کئے گئے مقدمات کو واپس لینے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر مقدمات واپس نہیں لئے گئے تو آگے کی تحریک کالائحہ عمل تیار کیاجائیگا۔ ضلع جنرل سکریٹری سید ذہین احمد نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ حکومت کے ذریعہ نافذ کیاگیا شہریت ترمیمی قانون ہمارے ملک کی بنیادی اصولوں اور جمہوریت کے خلاف ہے، جمعیۃ علما ء ہند اس قانون کو ریجیکٹ کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے اس قانون کو فوری طورپر واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک گیر سطح پر جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان اس قانون کے خلاف احتجاج کررہے ہیں،انہوں نے مذہب کے نا م پر لائے گئے اس قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہم صدر جمہوریہ ہند اور سپریم کورٹ سے اپیل کی وہ اس قانون واپس کیا جائے۔ اس دوران بڑی تعداد میں کارکنان موجودرہے اور ایک میموررنڈم ایس ڈی ایم راکیش کمار کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو ارسال کیا۔ میمورنڈم میں شہریت ترمیمی بل مذہب کے نام پر بھید بھاؤ کرتاہے، جس سے حکومت کی منشا ظاہر ہوتی ہے، یہ قانون ملک کی بنیادی ڈھانچے اور اصولوں کے خلاف ہے، جو شہریت کے مساوی حقوق کو مذہب کے نام پر تقسیم کرتاہے، یہ قانون ملک کی آئین کی دفعہ 14؍ اور 15؍ میں دی گئی شہریت مساوی حقوق کے خلاف ہے،دونوں ایوانوں سے پاس کیاگیا یہ قانون دستور ہند کے کے خلاف ہے۔ یہ قانون آسام کے 1985؍ سمجھوتے کے خلاف ہے، من مانے طریقے یہ قانون بناکر شمالی ریاستوں کے امن میں خلل پیدا کیا گیاہے، ہم اس آئین کے خلاف قانون کو ریجیکٹ کرتے ہیں اور ملک کے بھر بلاتفریق مذہب ملت لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس قانون کے خلاف آئین کے دائرہ میں اپنی آواز بلند کریں۔ صدر جمہوریہ ہند سے اپیل کی گئی کہ مذہب کی بنیادی پر نافذ کئے گئے شہریت ترمیمی قانون کو روکیں۔ آخر میں پروگرام کنوینر و شہر سکریٹری عمیر احمد عثمانی نے تمام لوگوں کا شکریہ اداکیا۔ اس دوران سابق رکن اسمبلی معاویہ علی،سلیم احمد عثمانی، مولانا محمود بستوی،مولانا عرفان،صدر الدین انصاری، جمال انصاری،حاجی منشاد، چودھری صادق،قاری زبیر احمد قاسمی،مولانا شمشیر الحسنی قاسمی،حاجی زید،جمال ناصر عثمانی،قاری سعید،قاری سلیم،حیدر علی،چودھری سرور اور شعیب وغیرہ سمیت سیکڑوں کارکنان موجودرہے۔ادھر سہارنپور میں جامع مسجد کلاںکے باہر نماز جمعہ کے بعد احتجاج مظاہرہ کرتے ہوئے ایس پی سٹی کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم بھیجاگیا، اس دوران ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی،نائب صدر مولانا فرید مظاہری، قاضی ندیم اختر اور چودھر ی مظفرسمیت بڑی تعد اد میں کارکنان موجودرہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×