احوال وطن

دارالعلوم دیوبند میں تین نئے اراکین کے انتخاب کے ساتھ شوریٰ کا اجلاس اختتام پذیر

دیوبند،25؍ اکتوبر(سمیر چودھری)عالم اسلام کی عظیم دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کا سہ روزہ بجٹ اجلاس کئی اہم فیصلوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا، کئی اہم مسائل پر مؤقر اراکین شوریٰ کی ایک رائے نہ ہونے کے سبب شوریٰ کا اجلا س جمعرات کو بھی دیر رات تک جاری رہا۔ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کے سہ روزہ اجلاس میں اراکین شوریٰ کی اکثریت نے شرکت کرکے ادارہ کے ترقی کے سلسلہ میں کئی اہم تجاویز کو منظوری دی،وہیں بجٹ میں اضافہ اور تین نئے اراکین شوریٰ کاانتخاب بھی اتفاق رائے سے عمل میں آیا۔ دوسرے روز متعدد شعبہ جات کی رپورٹیں پیش کی گئی جبکہ تیسرے روز ادارہ کا بجٹ پیش کیاگیااور ادارہ کے بجٹ میں اضافہ بھی کیا گیا ۔حالانکہ امید ظاہر کی جارہی تھی کہ اجلاس میں تمام تجاویز کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا جائیگا لیکن کئی اہم مسئلوں پر ایک رائے نہ ہونے کے سبب یہ اجلاس تیسرے دن دیر رات تک جاری رہا۔عام طوپر دو روزہ تین نشستوں پر مشتمل شوریٰ کا اجلاس اس مرتبہ کافی طویل تھا، سہ روزہ اجلاس کی کئی اہم نشستوں کے دوران فیصلے لئے گئے۔ ذرائع کے مطابق تین روزہ اجلاس میں ہونے والی تمام نشستوںکے علاوہ خصوصی نشست کا بھی اہتمام کیاگیا ۔ حالانکہ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اس مرتبہ کوئی پریس ریلیز جاری نہیں کی گئی ہے، اسلئے ابھی تک تمام فیصلوںکی پوری صورتحال واضح نہیں ہوسکی ہے ، مگر بتایا جارہاہے گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ادارہ کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے، سال گزشتہ ادارہ کے بجٹ میں تقریباً دو کروڑ کا اضافہ کیاگیا تھا،جبکہ اس مرتبہ تقریباً ایک کروڑ کے اضافہ کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ وہیں لائبریری کے مسئلہ اور جدید نصاب کی شمولیت سمیت دیگر کئی اہم امور کے لئے کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔تین نئے اراکین شوریٰ کا انتخاب بھی عمل میں آیاہے، جس میں مظاہرعلوم سہارنپور کے شیخ الحدیث مولانا محمد عاقل ،مولانا حبیب باندوی اور مفتی شفیق احمد بنگلوری کے نام بتائے جارہے ہیں،حالانکہ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ کئی اراکین شوریٰ نے سیکڑوں طلباء اور درجنوں اساتذہ سے ادارہ سے متعلق مسائل پر گفتگو بھی کی ہے۔اجلاس میں رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل ،مولانا غلام محمد وستانوی، مولانا عبدالعلیم فاروقی،مولانا اشتیاق احمد،مولانا ملک ابراہیم،مولانا حکیم کلیم اللہ،مولانا رحمت اللہ کشمیری،مفتی احمد خانپوری ،مولانا انوارالرحمن،مولاناانظر حسین میاںدیوبندی،مولانامحمود راجستھانی،مفتی نظام الدین خاموش گجرات،مولانا عبدالصمد، اورمہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی و صدر المدرسین مفتی سعید پالنپوری وغیرہ شریک رہے ۔

Related Articles

One Comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×