احوال وطن

ہجومی تشدد پر موہن بھاگوت کا بیان قابل ستائش لیکن ناکافی: مہتمم دارالعلوم دیوبند

دیوبند۔ ۲۶؍ستمبر: ماب لنچنگ کو لیکر آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے بیان کا ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے خیر مقدم کیاہے، لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ موہن بھاگوت کو سخت قانون بنانے کی مانگ بھی کرنی چاہئے، تاکہ ملک میں پھیل رہا ماب لنچنگ کا یہ سلسلہ ختم ہوسکے، یہ پہلا موقع ہے کہ آر ایس ایس چیف کے کسی بیان کا دارالعلوم دیوبند نے خیر مقدم کیاہے۔ آج اپنے ایک بیان میں عظیم دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے بیان پر کہا کہ موہن بھاگوت کے بیان کا خیر مقدم کیاجانا چاہئے، لیکن ان کا یہ بیان کافی نہیں ہے، کیونکہ انہوں نے خود ماب لنچنک کے سلسلہ میں کوئی رائے نہیں دی ہے، مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ موہن بھاگوت کو اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرنی چاہئے اور اس کو روکنے کے لئے سخت قانون بنانے کی مانگ کرنی چاہئے، تاکہ یہ سلسلہ بند ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ اتنا کافی نہیں کہ آر ایس ایس کے لوگ اگر اس میں شامل ہونگے تو انہیں تنظیم سے باہر نکال دیا جائیگا، بلکہ ان کے خلاف ٹھوس قانونی کارروائی کے لئے قانون بنانے کی مانگ بھی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ خوشی کی بات ہے کہ موہن بھاگوت نے اس سلسلہ میں بات کی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بین الاقوامی میڈیا سے بات چیت کرتے موہن بھاگوت نے کہاکہ تھاکہ آر ایس ایس صرف ماب لنچنگ کے ہی نہیں بلکہ ہر طرح کے تشد د کے خلاف ہے،اگر کوئی آر ایس ایس رکن لنچنگ میں مجرم پایا جاتاہے تو اس کو سنگَھ باہر نکال دیاجائیگا۔ وہیں بھاگوت کے اس بیان کو گزشتہ دنوں جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی سے ہوئی ملاقات سے بھی جوڑ کر دیکھا جارہا ہے، بتایا جارہاہے کہ دونوں کے درمیان ماب لنچنگ،کشمیر اور این آرسی کے مدعوں پر بات ہوئی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×