احوال وطن

پُر نم آنکھوں کے ساتھ علامہ جمال بلند شہری سپرد خاک

دیوبند،18؍ ستمبر(سمیر چودھری) دارالعلوم دیوبند کے ممتاز و مؤقر استاذ اور متعدد کتابوںکے مصنف و شارح مولانا جمال احمد بلند شہری کو آج یہاں غمگین ماحول میں قاسمی قبرستان میں سپرد خاک کردیاگیا،مولانا مرحوم کے جنازہ میں طلباء ، اساتذاور علاقہ کے لوگوںکے علاوہ دور دارز سے بڑی تعداد میں عوام الناس نے شرکت کی۔ صبح میرٹھ میں مولانا جمال کی نمازجنازہ ادا کی گئی بعد ازیں ساڑھے گیارہ بجے احاطہ مولسری میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی، بعد ازیں نم آنکھوںکے ساتھ قاسمی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی ہے۔ واضح رہے کہ دارالعلوم دیوبند کے مقبول استاذ و مفسر مولانا جمال احمد بلندشہری کا گزشتہ روز میرٹھ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر طویل علالت کے بعد تقریباً 82؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا۔ مرحوم کے انتقال کی خبر کے بعد سے دارالعلوم دیوبند سمیت علمی حلقوں کا ماحول سوگوار ہے۔مولانا مرحوم کی درجنوں کتابوں کے مصنف اور شارح تھے ،ان کی جلالین کی شرح’جمالین‘ علمی حلقوں میں کافی مقبول ہے۔مولانامرحوم کے انتقال پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی، دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی، جامعۃ الشیح حسین احمد مدنی کے مہتمم مولانا محمد مزمل قاسمی، دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی،ممتاز عالم دین مولانا ندیم الواجدی، عالمی روحانی تحریک کے سربراہ مولاناحسن الہاشمی،ممتاز قلم کار مولانا نسیم اختر شاہ قیصر وغیرہ نے گہرے رنج و غم کااظہا رکرتے ہوئے مولانا مرحوم کے انتقال کو عظیم علمی و ملی خسارہ قرار دیا۔ وہیں دارالعلوم دیوبند ،دارالعلوم وقف دیوبند،دارالعلوم زکریا دیوبند، دارالعلوم اشرفیہ،جامعہ امام محمد انور شاہ، جامعۃ الشیح حسین احمد ،جامعہ قاسمیہ دارلتعلیم والصنعہ سمیت درجنوں میں مدارس ومکاتب میں قرآن خوانی کرکے دعاء ایصال ثواب کااہتمام کیاگیا۔ جامعۃ الشیح حسین احمد مدنی کے مہتمم مولانا مزمل علی قاسمی ،جامعہ قاسمیہ دارالتعلیم والصنعہ کے مہتمم مولانا محمد ابراہیم قاسمی اور دارالعلوم دیوبند کے استاذ قاری محمد فوزان قاسمی نے قرآن خوانی کے بعد منعقد دعائیہ مجالس میں مولانا مرحوم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کااظہا رکرتے ہوئے ان کے انتقال کو علمی حلقوں کا بڑا خسارہ بتاتے ہوئے کہاکہ مولانا جمال جیسی علمی شخصیت کا انتقال یقینی طورپرعلم کے عہد کا خاتمہ ہے، اللہ پاک مرحوم کی بال بال مغفرت فرماکر ان کے درجات بلند فرمائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×