احوال وطن

روڑکی سے دیوبند آرہے دارالعلوم وقف کے طالبعلم کو شرپسندوں نے بلاوجہ مارپیٹ کر کیا زخمی

دیوبند،7؍ دسمبر(سمیر چودھری) طلبۂ مدارس کے ساتھ سفر کے دوران مارپیٹ کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، ایسا ایک معاملہ گزشتہ دیر شام دیوبند کے منگلور روڈ پر پیش آیا جہاں بس میںسوار دارالعلوم وقف دیوبند کے دورہ حدیث کے طالبعلم کے ساتھ چار شرپسندنوجوانوںنے نہ صرف مارپیٹ کی بلکہ اس کو مذہبی نفرت آمیز گالیاں دیتے ہوئے طالبعلم کے سرپر کسی چیز سے حملہ کرکے اس کو شدید طورپر زخمی کردیا۔متاثرہ نے نامعلوم نوجوانوں کے خلاف کوتوالی میںمقدمہ درج کرایاہے، پولیس نے اس معاملہ میں بس ڈرائیور اورکنڈیکٹر کو حراست میں لے لیا جبکہ مارپیٹ کرنے والے ملزم ابھی تک پولیس کی پکڑ سے دور ہیں۔واقعہ کے بعد سے مدرسہ کے طلبہ میں شدید غم وغصہ پایا جارہاہے۔موصولہ اطلاع کے مطابق جمعہ کے روز شام کے وقت روڑکی سے دیوبند آرہی پرائیویٹ بس سے اتراکھنڈ کے تھانہ لنڈھورہ کے گاؤں زبردست پور کاباشندہ دارالعلوم وقف دیوبند کا دورہ حدیث کا20؍ سالہ طالبعلم محمد عالم ولد عبدالجبار جمعہ کے چھٹی کے بعد گھر سے دیوبند آرہاتھا۔ طالبعلم کا الزام ہے کہ بس جیسے ہی گاؤں دگچاڑی کے قریب پہنچی تو پیچھے بیٹھے چار نوجوانوں نے بلاوجہ اس کے ساتھ مارپیٹ شروع کردی،اس کو گالیاں دیتے ہوئے اس کے سرپر لوہے کی کسی چیز سے حملہ کرکے اس کو لہولہان کردیا،جب بس میں سوار کسی دوسرے شخص نے ملزموںکو روکنے کی کوشش کی تو انہوںنے اس کو بھی دھمکادیا،بس ڈرائیور رام دھن ساکن موضع بنسی نے بتایا کہ ملزم نوجوانوں نے بلاوجہ مدرسہ طالبعلم کیساتھ مارپیٹ کی ہے،بس ڈرائیورنے بتایاکہ ملزم سبھی نوجوان گاؤں دگچاڑی میں بس سے اتر گئے تھے۔ طالبعلم کا الزام ہے کہ بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر نے بھی اس کی کوئی مدد نہیں کی، بعد میں لہولہان حالت میں مدرسہ پہنچے محمد عالم نے واقعہ کی اطلاع اساتذہ اور ساتھیوںکی دی، جس کے بعد طلبہ مدارس میں شدید غم وغصہ کا ماحول پیدا ہوگیا۔ دیر رات دارالعلوم وقف دیوبند کے ناظم دارالاقامہ مولانا شمشاد رحمانی،تنظیم ابنائے مدارس کے کنوینر مولانا مہدی حسن عینی اور دیگر لوگ طالبعلم کو لیکر کوتوالی پہنچے اور متاثر ہ طالب علم کی جانب سے دیوبند کوتوالی میں تحریر دے کر ملزموںکے خلاف سخت کارروائی کا مانگ کی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی طالبعلم کے اہل خانہ اور بڑی تعداد میں طلباء مدارس بھی دیوبند کوتوالی پہنچ گئے۔ تھانہ انچارج یگ دت شرما نے تحریر لینے اور میڈیکل کرانے کے بعد کارروائی شروع کردی اور چار نامعلوم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔انچارج انسپکٹر نے24 گھنٹے کے اندر اندر سبھی ملزموں کو گرفتار کرنے اور بس کو سیز کرنے کی یقین دہانی کرائی ،حالانکہ دیر شام تک بھی سبھی ملزم پولیس گرفت سے دور تھے،جبکہ پولیس بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو حراست میں لیکر ان سے پوچھ تاچھ کررہی تھی۔ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشرنے بتایا کہ مدرسہ طالبعلم کے ساتھ بس میںہوئی مارپیٹ کے واقعہ میں مقدمہ درج کرلیا گیاہے، بس ڈرائیور اورکنڈیکٹر کو حراست میں لیکر کارروائی کی جارہی ہے،جلد ہی تمام ملزم پولیس گرفت میںہونگے۔ وہیںدارالعلوم وقف دیوبند کے دارالاقامہ کے ناظم مولانا محمد شمشاد رحمانی نے بتایاکہ متاثرہ دارالعلوم وقف دیوبند میںدورہ حدیث کا طالبعلم ، جس کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیاہے، پولیس کو تحریر دے کر ملزموںکے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیاگیا ،وہیں والدین کی طرف سے درخواست دینے پر فی الحال طالبعلم کو علاج کے لئے تین یوم کی رخصت دے دی گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×