ریاست و ملک

اصلاح معاشرہ مشن کو مزید مؤثر بنانے کے لئے دارالعلوم دیوبند کا بہترین اقدام

دیوبند: 28؍دسمبر (سمیر چودھری) دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اصلاح معاشرہ مشن کو مزید مؤثر بنانے کے لئے ادارہ سے وابستہ اساتذہ اور مبلغین پر مبنی کثیر رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس نے طے شدہ لائحۂ عمل کے مطابق کام بھی شروع کردیاہے ، پہلے مرحلے میں شہر دیوبند کے تمام مساجد کے متولیان کی رابطہ میٹنگوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور کارگزار مہتمم وسرپرست اصلاح معاشرہ کمیٹی نے دور حاضر کی خراب ہوتی صورت حال اور متولیان مساجد کی دینی واخلاقی ذمہ داریوں کی طرف توجہ مبذول کرائی اور متولیان مساجد سے کہا گیا کہ وہ اپنی مسجد کی کمیٹی سے مشورہ کرنے کے بعد اپنی اپنی مساجد میں اصلاح معاشرہ پر مبنی بیانات درس قرآن کریم، درس حدیث، بیان، شرعی مسائل کے ساتھ ساتھ تعلیم و تصحیح قرآن کریم کی مجالس منعقد کرنے کا نظام مرتب کرکے دارالعلوم دیوبند کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کو مطلع کریں تاکہ اسی ترتیب سے اساتذہ دارالعلوم اور مبلغین کو شہر و اطراف کی مساجد میں بھیجا جاسکے۔ دارالعلوم انتظامیہ کے اس اقدام کو متولیان اور شہر کے سرکردہ افراد نے بہ نظر استحسان دیکھا ہے اورامید ظاہر کی ہے کہ اس کے اچھے نتائج مرتب ہوںگے۔ متولیان مساجد دینی جذبے کے ساتھ دارالعلوم سے مربوط ہوتے جارہے ہیں اور میٹنگوں میں توجہ ودلچسپی کے ساتھ شرکت کررہے ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں اصلاح معاشرہ کے تحت دیوبند واطراف میں 12اساتذہ نے 20سے زائد گائوں کا دورہ کیا اور مساجد میں اصلاحی بیانات کئے ، خاص طور پر گائوں پانڈولی کے علاقے میں معروف بزرگ مولانا حسین احمد کی مساعی سے مجلس منعقد کی گئی جس میں دارالعلوم دیوبند کے استاذ مولانا سلمان بجنوری اور مولانا مزمل بدایونی (کنوینرکمیٹی) نے شرکت کی اور مواعظ حسنہ سے نوازا۔ اس جلسے میں گردو نواح کے 15سے زائد گائوں کے ذمہ داران نے شرکت کی ۔ دریں اثناء قصبہ چرتھاول علاقے کے 12گائوں کے ذمہ دار علماء اور ائمہ مساجد کی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں دارالعلوم دیوبند سے مبلغ مولانا محمد یامین نے شرکت کی اورپانچ روزہ گائوں کا دورہ کرکے اصلاحی بیانات کئے۔ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اصلاحی عنوانات پر 10کتابچے تیار کرائے گئے ہیں جو اردو ہندی زبان میں دستیاب ہوںگے۔ سرِدست جن عنوانات پر کتابچے تیار کرائے گئے ہیں اور بیانات کا سلسلہ جاری ہے ان میں عظمتِ صحابہ واہل بیت ، والدین کے حقوق، میراث کی اہمیت وفرضیت ، منشیات کے نقصانات ، شادی بیاہ کے رسم ورواج ، جہیز ، سود اور مہر وحرام وحلال کی قباحت ، حقوق العباد کی اہمیت ، زکوٰۃ کی اہمیت، جوا، سٹہ وغیرہ کی قباحت ، گناہوں سے اجتناب، نوجوانوں کی ذمہ داریاں، موبائل کا صحیح استعمال وغیرہ قابل ذکر ہے۔ اصلاح معاشرہ کمیٹی کے سرپرست اورادارہ کے معاون مہتمم مولانا قاری سید عثمانی منصورپوری نے بتایا کہ یہ ابتدائی مرحلہ ہے اس کے بعد دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×