احوال وطن

سوامی اگنی ویش کی وفات پر دیوبند کی سیاسی ، سماجی ومذہبی شخصیات نے اظہارتعزیت کیا

دیوبند،12؍ستمبر(سمیر چودھری)آریہ سماج کے معروف ممتاز قائد اور سماجی کارکن نیز ہندومسلم ایکتا کے علمبردارسومی اگنی ویش کا گزشتہ روز دل کا دورہ پڑنے سے 80؍سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ ان کے انتقال پر دیوبند کی سیاسی ، سماجی اور مذہبی شخصیات نے صدمہ کااظہارکرتے ہوئے سوامی اگنی ویش کے انتقال کو ہندومسلم ایکتا اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے بڑانقصان قرار دیاہے۔ جمعیۃ علماء ہند ضلع سہارنپور کے جنرل سکریٹری ذہین احمدنے سوامی اگنی ویش کی موت کو ہندوستان کی سیکولر طاقتوں کے لئے بڑاحادثہ قرار دیاہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان نے ایک سچا روحانی رہنما کھودیاہے، جو ہندوستان کی سیکولر روایات اور مذہبی ہم آہنگی کے لئے فرقہ پرست طاقتوں سے اپنی آخری سانسوں تک نبردآزمارہا۔ ذہین احمد نے کہا کہ سوامی اگنی ویش ایک بلند پایہ لیڈرتھے، جنھوں نے ہمیشہ سماجی انصاف کے لئے لڑائی لڑی، جس کی وجہ سے سنگھ پریوار کی جانب سے انھیں کئی بار نشانہ بھی بنایاگیا۔مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے منیجرسہیل صدیقی نے سوامی اگنی ویش کی رحلت پر افسوس کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ سوامی اگنی ویش اپنی بے باک رائے اور سماجی نابرابری کے خلاف آواز اٹھانے والے نڈر رہنما تھے۔ اِسی لئے انھوں نے 2011میں انا ہزارے کی قیادت والی بدعنوانی مخالف تحریک میں بھی حصہ لیاتھا۔سہیل صدیقی نے کہا کہ ان کے والد مرحوم حسیب صدیقی سے سوامی اگنی ویش کے قریبی تعلق تھے اور اِسی نسبت سے انھوں نے دیوبند کے شیخ الہند ھال میں کئی پروگراموں میں شرکت کی۔ انھوں نے کہا کہ ان کے انتقال سے اس ملک کی سیکولر طاقتوں اور انصاف پسند سماج کو یقینا بڑانقصان پہنچا ہے۔ جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے سوامی اگنی ویش کی رحلت پر اظہارتعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ فرقہ پرست طاقتوں کے ذریعہ ہندومذہب کا غلط استعمال کئے جانے کے خلاف مزاحمت کی جارہی تھی توایسے وقت میں سوامی اگنی ویش نے فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف مذہب میں بگاڑپیداکرنے کے خلاف نہایت بہادری کے ساتھ آواز بلند کی تھی۔ انھوں نے کہا سوامی اگنی ویش ہمیشہ مساوات اورانصاف کا مطالبہ کرنے والے مظلوم طبقات کے ساتھ کھڑے رہے۔ اس لئے ان کی رحلت سے ہندوستان میں سماجی انصاف کی تحریک کو ایک بڑانقصان پہنچاہے۔یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے سوامی اگنی ویش کی وفات پر اظہارتعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات ملک کے ہندومسلم اتحاد کے علمبردار حضرات کے لئے بڑاصدمہ ہے۔ وہ دورِ حاضر کے ان سیکولر افراد میں تھے جن کے اخلاص پر شبہ نہیں کیاجاسکتا۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ پر آشوب حالات میں ان کا چلا جانا سیکولر افراد کے لئے بڑاصدمہ ہے۔ ڈاکٹر عبیداقبال عاصم نے کہا کہ سوامی اگنی ویش نے فرقہ وارانہ کشیدگی کو کم کرنے کے لئے جو مخلصانہ کوششیں کیں انھیں دیر تک یادرکھا جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ سابق صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر عبدالکلام کی موجودگی میں انھوں نے اپنی تقریر کاآغاز بسم اللہ الرحمن الرحیم سے یہ کہہ کر کیاتھاکہ دنیا کے تما م مذاہب کی تاریخ میں بات شروع کرنے کے لئے اس سے زیادہ مناسب الفاظ کہیں نہیں ملتے۔ ا نھوں نے ہمیشہ ہندومسلم اتحاد کے فروغ کا پیغام دیا۔اس لئے ان کی وفات کا سانحہ پوری قوم وملت کا عظیم سانحہ ہے۔اس کے علاوہ دیوبند کے تمام مذہبی اداروں کے ذمہ داران اور سماجی وسیاسی شخصیات نے سوامی اگنی ویش کی رحلت پر اظہارتعزیت کیاہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×