احوال وطن

مسلمان موجودہ صورتحال کی وجہ سے قربانی سے متعلق کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں

دیوبند،25؍جولائی(سمیر چودھری)کورونا وائرس کے سبب مرکزی وریاستی حکومتوں کی جانب سے عیدالاضحی کے سلسلہ میں جاری ہدایات کے بعد علماء نے نماز عیدالاضحی خاص طورپر قربانی سے متعلق شرعی نقطۂ نظر سے رہنما ہدایات بیان کی ہیں تاکہ اس سلسلہ میں پیداہونے والی غلط فہمیوں کاازالہ ہوسکے اور مسلمان موجودہ صورتحال کی وجہ سے قربانی سے متعلق کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں۔ دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے عیدالاضحی اورقربانی کی اہمیت وفضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے لئے قربانی ایک اہم فریضہ اور بہت عظیم عبادت ہے ۔ انھوں نے کہا کہ قربانی اللہ تعالیٰ کے لئے نہایت محبوب اورپسندیدہ عمل ہے کیونکہ قربانی کے ذریعہ مومن اپنے مالک حقیقی کا قرب حاصل کرتا ہے۔ ہرصاحب نصاب، صاحب استطاعت، صاحب حیثیت، عاقل وبالغ اورمردوزن سب پر ہر سال قربانی واجب ہے۔ مولانا موصوف نے بتایا کہ زکوٰۃ کی ادائیگی کے لئے جس طرح مال پر سال کا گذرنا شرط ہے اس طرح قربانی کے لئے مال پر سال کا گذرنا شرط نہیں ہے، لہٰذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ جس کسی کو اللہ جل مجدہٗ نے سہولت اوروسعت عطافرمائی ہے ،قرضدار نہیں ہے ذرائع آمد معقول ہے وہ لازمی طورپر قربانی کرے۔ انھوں نے کہا کہ قربانی جہاں عبادت اورحکم خداوندی ہے وہیں ہمارے لئے اجروثواب اورپریشانیوں ومصیبتوں کے لئے بھی رکاوٹ کاذریعہ ہے۔ ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی نے عیدالاضحی اورقربانی کئے جانے سے متعلق موجودہ صورتحال اورکورونا انفیکشن کی وجہ سے نافذ پابندیوں کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عالمی مہلک وبا کووڈ19-کی وجہ سے دنیا کی ہرقوم بشمول مسلمان سب متأثر ہیں جس کی وجہ سے مذہبی فرائض کی ادائیگی بھی متأثر ہورہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ عیدالاضحی قریب ہے اوراس وقت مسلمانوں کے سامنے سب سے اہم فریضہ قربانی کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ موجودہ صورتحال کے تناظر میں ا س بات کی تشہیر کررہے ہیں کہ ایسے مشکل حالات میں قربانی کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ قربانی کی رقم کو ضرورتمندوں میں تقسیم کردیناچاہئے۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی تشہیر اسلامی تعلیمات اوراحکامات سے ناواقفیت کی دلیل ہے۔انھوں نے کہا کہ ناواقفیت کی صورت میں دینی امور کے سلسلہ میں علمائے کرام اورمفتیان سے معلومات حاصل کرکے عمل کرنا بہتر طریقہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×