احوال وطن

طلبہ نہ ہونے کے سبب دارالعلوم کے اطراف میں سناٹا

دیوبند،18؍ جولائی(سمیر چودھری )ملک بھر میں ویسے تو لاک ڈائون کے بعد فی الحال ان لاک 2جاری ہے اورمذہبی شہر دیوبند میں ہفتے میں 5روز بازار کو کھولنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے احکامات جاری کئے ہوئے ہیں لیکن دارالعلوم دیوبند اور اس کے آس پاس کے بازار فی الحال کھلنے کے باوجود سناٹا پسرا ہو ا ہے یہاں کے دوکاندار دوکانیں تو کھول رہے ہیں لیکن بہت سے دوکاندار تو ایسے ہیں جن کی آمدنی چند روپے ہوپارہی ہے۔ اس کی صاف وجہ یہ ہے کہ دارالعلوم اور دارالعلوم وقف سمیت اس علاقے کے سبھی مدارس فی الحال بند ہیں ۔ طلبہ نہ ہونے کی وجہ سے یہاں دوکانیں کھلنے کے باوجود سناٹا نظر آتا ہے۔ ان بازاروں میں مدارس کے طلبہ کی وجہ سے ہی رونق ہے او ریہاں کے دوکانداروں کا روزگار بھی ان ہی طلبہ کی وجہ سے چلتا ہے ۔ ایک اندازہ کے مطابق دارالعلوم دیوبند ، دارالعلوم وقف سمیت مختلف مدارس کے تقریباً 20ہزار طلبہ یہاں کے دوکانداروں کے روزگار کا ذریعہ ہے۔ آج کل مدارس بند ہونے کے سبب تقریباً کچھ ہی تعداد میں مدارس کے طلبہ دیوبند میں موجود ہیں جس کی وجہ سے اسلامی بازار سے لے کر خانقاہ پولیس چوکی تک پھیلے ان بازاروں میں فی الحال رونق بند ہے۔ یہاں پر طلبہ موجود نہیں ہیں تو روزگار بھی نہیں ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے سبھی مدارس کے طلبہ اپنے اپنے گھروں کو جا چکے ہیں ،کچھ ہی طلبہ یہاں پر موجود ہیں ۔ سرکار نے ابھی تک اسکول کالجوں کی بھی گائڈ لائن جاری نہیں کی ہے تو ایسے حالات میں عالمی شہرت یافتہ ادارہ دارالعلوم دیوبند اور دیگر مدارس کب کھل پائیں گے اور یہاں کے دوکانداروں کو کب ان کے روزگار میں مضبوطی مل پائے گی یہ کہنا فی الحال مشکل ہے، کیو ںکہ کرونا بیماری کب تک چلے گی اور آخر کب تک اس پر قابو پایا جائے گا، اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا، دارالعلوم کے آس پاس کے علاقوں کا عالم یہ ہے کہ یہاں پر رکشہ پولر سے لے کر پھل اور سبزی فروخت کرنے والے چائے کی دوکانیں ، کھانے کے ہوٹل، کپڑوں کی دوکان سمیت سبھی طرح کے روزگار پوری طرح سے مدارس کے طلبہ کے اوپر ہی منحصر ہے۔ اگر یہاں طلبہ موجود نہیں ہیں تو روزگار بھی نہ کے برابر رہ جاتا ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×