مولانا شمشاد مظفرنگری کے انتقال سے علمی حلقوں کی فضا مغموم
دیوبند،16؍ جولائی(سمیر چودھری)تحفظ ختم نبوت کی خدمت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے مولانا شمشار قاسمی مظفر نگری کے انتقال پرملال پر آج مرکزالتراث الاسلامی دیوبند میں ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیاگیا ۔ اس موقع سے دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق سنبھلی نے کہا کہ مولانا شمشاد قاسمی دارالعلوم دیوبند کے حق میں نہایت مخلص اور دینی و ملی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے تھے۔مولانا نے فضلاء دارالعلوم اور دارالعلوم کو اپنی بساط پر عرب دنیا میں متعارف کرایادارالعلوم کے ذمہ داران اور خدام سے مولانا کے گہرے روابط تھے۔دعائیہ مجلس میں کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دیوبند کے نائب ناظم مولانا شاہ عالم گورکھپوری نے مولانا شمشاد قاسمی کے اہل خانہ سے بذریعہ فون تعزیت کی نیز مولانا سنبھلی نے بھی مولانا کے اہل خانہ سے مسنونہ تعزیتی کلمات پیش کیے۔ مولانا شہبازاخترسیوان، محمد احمد ایم اے گورکھپوری اور مرکزالتراث الاسلامی کے دیگر اراکین نے بھی گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے پسماندگان سے تعزیت مسنونہ کا اظہار کیا۔نیز اس موقع سے مرکزالتراث الاسلامی میں ایصال ثواب کا بھی اہتمام کیا گیا۔ مولانا شاہ عالم گورکھپوری نے کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دیوبند سے ملحقہ تمام مجالس سے دعائیہ نشست منعقد کرنے کی اپیل کی ہے۔مولانا شاہ عالم گورکھپوری نے بتایا کہ خوش نصیبی کی بات ہے کہ مولانا شمشاد قاسمی ؒ ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کے قریب میں دفن ہونے کی جگہ ملی اور امام حرم شیخ سدیس نے نماز جنازہ پڑھائی۔ جدہ اور مکہ مکرمہ سے بے شمار علما نے ان کے جنازہ میں شرکت کی۔