احوال وطن

دارالعلوم دیوبند نے جاری کیے رمضان روزہ اور تراویح سے متعلق رہنمایانہ ہدایات

دیوبند، 19؍اپریل (سمیر چودھری) ملک میں نافذ لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے نافذ سماجی فاصلہ کے سبب امت مسلمہ کو درپیش مسائل پنچ وقت کی نماز اور چند یوم کے بعد ماہ رمضان المبارک کے آغاز ہوجانے نیز نماز تراویح، اعتکاف اور نماز عید الفطر کی ادائیگی جیسے مواقع تناظر میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مفتیان کرام اور علمائے حضرات سے رہنما ہدایات جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتیان کرام موجودہ حالات کو پیش نظر رکھ کر جوابات عنایت فرمادیں تاکہ تمام علمائے کرام اور امت مسلمہ کو بھی رہنمائی حاصل ہوجائے۔ مفتیان کرام نے جواباً تحریر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی مہلک بیماری کے سبب لاک ڈاؤن 3؍مئی تک نافذ ہے اور اسی درمیان رمضان المبارک کا بھی آغاز ہورہاہے، جو مسلمانوں کے لئے انتہائی خیر وبرکت کا مہینہ ہے، اس ماہ میں مسلمان زیادہ سے زیادہ عبادات میں مشغول رہتے ہیں، اس لئے لاک ڈائون کے سبب رمضان المبارک کے تعلق سے چند ہدایت دی جاتی ہیں اور اپیل کی جاتی ہیں کہ ملک وملت کے مفاد میں جاری ہدایات پر عمل پیراں ہوں۔ مفتیان کرام نے آئندہ 24؍اپریل کو ماہ رمضان کا چاند دیکھنے کا اہتمام کرنے کے ساتھ مرکزی ہلال کمیٹیوں دارالعلو م دیوبند اور دیگر مراکز کو رویت کی اطلاع دینے کی اپیل کرتے ہوئے لغویات سے بچنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ مفتیان کرام نے کہا ہے کہ روزہ چونکہ اسلام کا ایک اہم ترین فریضہ اور رکن ہے اس لئے تمام مسلمانان روزوں کاخاص خیال کریں۔ البتہ جو افراد کسی عذر یابیماری کے سبب روزہ رکھنے سے قاصر ہوں وہ معتبر مفتیان کرام سے مسئلہ معلوم کرکے عمل کریں۔ پانچوں وقت کی نماز کی ادائیگی کے سلسلہ میں مفتیان کرام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے سبب نمازوں کی ادائیگی اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے متعلق جو ہدایات دی جاچکی ہیں ان پر عمل جاری رکھا جائے اور کوئی ایسا نیا کام نہ کیا جائے جو پریشانی کا سبب بن جائے بلکہ حالات کی نزاکت کے تناظر میں مسجدوں میں جماعت کی ادائیگی کے لئے امام وامؤذن کے علاوہ جن افراد کو متعین کیا ہو صرف وہی مسجد میں نماز باجماعت کی پابندی کریں۔ اس بات کاخیال رکھیں متعینہ افراد باشرع ہوں اور کوئی اختلافی شکل یا بدگمانی پیداہونے سے بچاجائے۔اس کے علاوہ باقی افراد اپنے گھروں میں پابندی سے نماز اداکریں۔ ان شاء اللہ انہیں مسجد میں ہی نماز پڑھنے کے اجروثواب ملے گا۔مفتیان کرام نے یہ بھی اپیل کی ہے کہ حسب سابق تمام صاحب حیثیت افراد مساجد کا تعاون جاری رکھیں۔ مفتیان کرام نے نماز تراویح سے متعلق کہاہے کہ نماز تراویح رمضان المبارک کی خاص عبادت ہے اور ہر مرد عورت پر سنت مؤکدہ ہے اس لئے نماز تروایح کا خاص اہتمام کیا جائے ، لیکن مساجد میں لاک ڈائون کے سبب چار پانچ افراد سے زیادہ شامل نہیں ہوسکتے ، لہٰذا سماجی فاصلہ کا لحاظ رکھتے ہوئے گھروں میں نماز تراویح کا اہتمام کیا جائے اور حتی الامکان ہر مسجد میں ختم قران پاک کا نظم کیا جائے اور سامع کا بھی انتظام کیا جائے۔ اس کے علاوہ اگرحافظ قرآن میسر ہوتو گھروں میں اداکی جانے والی نماز تراویح میں پورا قرآن سنا جائے، بصورت دیگر اَلَمَ تَرَ کَیۡفَ سے تراویح پڑھی جائے۔ مفتیان کرام نے نماز تراویح سے متعلق یہ ہدایت بھی جاری کی ہے کہ حافظ قرآن کو مسجد میں یامسجد کے کسی قریبی مکان میں رکھا جائے اوردور دراز سے روزانہ مسجد میں آنے سے بچاجائے، اگر یہ صورت ممکن نہ ہو تو مسجد میں بھی اَلَمَ تَرَ کَیۡفَ سے ہی نماز تراویح اداکی جائے۔مفتیان کرام نے بذریعہ مائک گھروں یا فلیٹس میں رہ کر نماز پنج گانہ یا تراویح میں شرکت سے منع کیا ہے۔ اسی طرح حرمین شریفین یا دیگر مساجد کی لائیو نماز کی اقتدا کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔ اسی طرح مفتیان کرام نے اس بات پر بھی تنبیہ کی ہے کہ تراویح میں 6یا 10دنوں میں کلام پاک پوران نہ کیا جائے، بلکہ روزانہ ایک یا سوا پارہ پڑھنے کا اہتمام کیا جائے ، حافظ خواتین کے لئے کہا گیا ہے کہ چونکہ خواتین امامت نہیں کرسکتیں ، لیکن حافظ خاتون تنہا اپنی تراویح میں قرآن کریم پڑھ سکتی ہیں۔ مفتیان کرام نے کہا ہے کہ جو حضرات موجودہ صورتحال کی وجہ سے تراویح میں قرآن نہ سن سکیں وہ مایوس نہ ہوں انہیں اپنی نیت کے سبب انشاء اللہ پورا ثواب ملے گا۔ مفتیان کرام نے افطار وسحر کے اوقات سے متعلق کہا ہے کہ افطار اور ختم سحری کا اعلان حسب سابق مساجد سے کیا جائے لیکن مساجد وغیر میں افطار کا نظم نہ کیا جائے، صرف امام ومؤذن اور نماز کے متعین افراد مسجد میں روزہ افطار کریں ، اسی طرح افطار پارٹی وغیرہ کے انعقاد سے بھی احتراز کیا جائے۔رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرنے سے متعلق مفتیان کرام نے کہا ہے کہ چونکہ اعتکاف سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے، اس لئے اگر پورے محلہ سے کسی نے اعتکاف نہ کیا تو تمام اہل محلہ کو ترک سنت کا گناہ ہوگا، لہٰذا محلہ کی مسجد میںمتعینہ باجماعت نماز اداکرنے و الا کوئی ایک فرد اعتکاف کرلے۔ خواتین گھر کے کسی حصہ میں اعتکاف کرسکتی ہے البتہ مردوں کے لئے مسجد شرط ہے۔ رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں گھر پر رہ کر ہی شب قدر میں اذکار اور دعائوں کے اہتمام کیا جائے۔مفتیان کرام نے لاک ڈائون کے سبب رمضان کے مہینہ میں بھی اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے وہی طریقہ اپنانے کی اپیل کی جس کا اعلان انتظامیہ کی جانب سے کیا گیاہو۔بلاضرورت گھروں سے باہر نکلنے سے پرہیز اور صبر وتحمل سے کام لیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×