احوال وطن

دیوبند میں انڈو نیشیا کی تبلیغی جماعت کو کیا گیاآئی سو لیٹ

دیوبند ،31؍ مارچ(سمیر چودھری) پوری دنیا کو متاثر کررہے کورونا وائرس کے سبب ملک میں 21؍دنوںکا لاک ڈاؤن جاری ہے، جس کے سبب لوگ جہاں ہیں وہیںپھنسے ہوئے ہیں ،ایسی ایک تبلیغی جماعت کے چودہ لوگوں کو دیوبند انتظامیہ نے ہائیوے پر واقع جامعہ طبیہ دیوبند میںآئی سو لیٹ کیا ہے، ان لوگوں میں بارہ افراد انڈو نیشا کے جبکہ دو آسام کے رہنے والے ہیں، ساتھ ہی انتظامیہ کے ذریعہ تقریباً پندرہ ایسے نوجوانوں کو بھی اآئی سو لیٹ کیا گیا جو دیگر ریاستوں سے دیوبندآئے ہوئے ہیں۔تفصیل کے مطابق علاقہ کے موضع راجوپور کی ایک مسجد میں مقیم تبلیغی جماعت کے لوگوں کو دیوبند انتظامیہ نے میڈیکل جانچ کے لئے حراست میں لیا ہے اور انہیں ہائیوے پر واقع آئی سو لیشن مرکز جامعہ طبیہ دیوبند میںآئی سولیٹ کیاگیاہے۔ تحصیلدار کملیش کمار نے بتایا کہ حضرت نظام الدین تبلیغی مرکز سے جماعت کے لئے روانہ ہوئے کچھ لوگوں کو راجوپور لاکر احتیاطی طورپر آئی سو لیٹ کیاگیاہے۔دہلی کے حضرت نظام الدین تبلیغی مرکز سے کل بڑی تعداد میں لوگوں کو میڈیکل جانچ کے لئے لے جایا گیا تھا،ان لوگوں میں سے دو درجن لوگوں کو کورونا سے متاثربتایا جارہاہے،اس خبر کے بعد تمام ریاستی حکومتیں حرکت میں آگئی ہیں،یوپی حکومت بھی پوری طرح مستعد ہے، جس کے سبب آج دیوبند کے گاؤں راجوپور کی ایک مسجد سے تبلیغی جماعت کے چودہ لوگوں کو میڈیکل جانچ کے لئے جامعہ طبیہ دیوبند میں آئی سو لیٹ کردیاگیاہے۔ یہ تمام لوگ گزشتہ6؍ مارچ سے راجوپور کی ایک مسجد میں رہ رہے تھے۔تحصیلدار کمیش کمار نے بتایا کہ گاؤں راجوپور کی مسجد سے چودہ تبلیغی جماعت کے افراد کو احتیاطاً جامعہ طبیہ دیوبند میں آئی سو لیٹ کیاگیا ہے، ان لوگوںمیں بارہ لوگ انڈونیشیا کے ہیں جبکہ دو آسام کے رہنے والے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ گاؤں والوں کے مطابق یہ سبھی لوگ مسجد کے اندر رہتے تھے اور گاؤں کے لوگوں سے بھی ملتے جلتے نہیں تھے۔ ادھر دیوبند انتظامیہ نے دیوبند علاقہ کے مختلف دیہی مواضعات سے الگ الگ ریاستوں سے مزدوری کرنے کے لئے آئے یہاں تقریباً پندرہ لوگوںکو جامعہ طبیہ دیوبند میں آئی سو لیٹ کیاگیاہے۔ تحصیلدار کملیش کمار نے بتایاکہ یہ لوگ الگ الگ ریاستوں سے دیوبند تحصیل علاقہ کے مختلف دیہی مواضعات میں محنت مزدوری کرنے آئے ہوئے تھے، جنہیں آئی سو لیٹ کیاگیا۔ انہوں نے بتایاکہ جامعہ طبیہ دیوبند میں ان لوگوں کی میڈیکل جانچ کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ مرکز حضرت نظام الدین کا معاملہ سامنے آنے کے بعد یہاں انتظامیہ صبح سے ہی کافی مستعد ہے اور تمام مذہبی مقامات بالخصوص مساجد میں قیام پذیر جماعتوں کی تلاش میںلگی ہوئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×