احوال وطن

عیدگا ہ میدان اور دارالعلوم دیوبند میں اجتماعی دعاؤ ں کا اہتمام !

دیوبند،27؍ فروری(سمیر چودھری)دیوبند کے عیدگاہ میدان میں خواتین کا سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف غیر معینہ مدت کے لئے دھرنا و احتجاجی مظاہرہ 32 ویں روز جمعرات کو بھی جاری رہا۔اس دوران مقررین نے حکومت سے ملکی مفاد میں سی اے اے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ دیر رات دھرنا گاہ پر اجتماعی دعاء کا اہتمام کیا گیا ، جس میں ہزاروں خواتین اور مردوں نے مل کر بار گاہ الٰہی میں ہاتھ اٹھاکر ملک میں امن وشانتی کے لئے دعاء کی۔ادھر دارالعلوم دیوبند میں بھی ملک کے موجودہ حالات کے مدنظر وظیفہ کرکے اجتماعی دعاء کا اہتمام کیاگیا۔ عیدگاہ میدا ن میں جاری خواتین کے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کوثر اور فرحین جہاں نے کہا کہ ترمیم شدہ شہریت قانون دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ، ہندوستان کے سیکولر آئین کی روح کے خلاف ہے۔ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینا اور مذہب کی بنیاد پر شہریت نہ دینا آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ لہٰذا اس کالے قانون کو کسی بھی قیمت پر نافذ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ آفرین مرزا اور ادیبہ نے کہا کہ ہندو ، مسلمان ، سکھ عیسائی صدیوں سے یہاں بھائیوں کی طرح رہ رہے ہیں۔ ہندستان کی تاریخ گواہ ہے کہ یہاں عید ملن کی تقریبات ہندو بھائی کرتے ہیں ہیں اور دیوالی و ہولی ملن کی تقریبات مسلمان بھائی منعقد کرتے ہیں۔ ہندوستان ایک ایسا گلدستہ ہے جس میں مختلف رنگوں کے پھول ایک ساتھ کھِلتے ہیں اوراپنی خوشبو سے پوری دنیا کو اپنی طرف راغب کرتے ہیں، یہ پیارا چمن کسی قیمت پر تباہ نہیں ہونے دیا جائیگا۔ وہ طاقتیں جو ہمیں ہندو مسلمانوں میں تقسیم کرکے ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ زیادہ دن ہم پر حکومت نہیں کرسکیں گے۔ اس دوران خواتین نے ہندوستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملکی مفاد میں سی اے اے کو واپس لیا جائے۔دارالحکومت دہلی میں ہوئے تشدد اور کمزور ہوتے بھائی چارے کو لیکر ہر فرد فکر مند ہے، اس کو لیکر جہاں بدھ کی دیر رات عیدگاہ میدان میں اجتماعی دعا ء کا اہتمام کیا گیا،جس میں ہزاروں خواتین و مردوں نے اللہ کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائے اور ملک میں امن وشانتی کی بحالی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے دعا ء کی اور یہ عزم کیا کہ شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو کسی بھی قیمت پر خراب نہیں ہونے دیا جائیگا۔ اس دوران لوگوں کو افواہوں کو نظرانداز کرنے اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی خبروں پر رد عمل ظاہر نہ کرنے کی اپیل کی گئی۔ ادھر عظیم دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند میں بھی ملک کے موجودہ حالات کے مدنظر اجتماعی دعاؤں کا اہتمام کیا جارہاہے۔ ادارہ کی قدیم مسجد میں جملہ طلبہ واساتذہ نے وظیفہ اور آیت کریمہ کے بعد ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امن و امان کے لئے اجتماعی دعاء کا اہتمام کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×