احوال وطن

دیوبند میں سخت سردی اور بارش کے باوجودخواتین کا احتجاج جاری

دیوبند،21؍ فروری(سمیر چودھری) سخت سردی اور دیر رات بھاری بارش کے باوجود سی اے اے کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان میں خواتین کا چل رہا ستیہ گرہ 26؍ ویں روز بھی جاری رہا۔ خواتین نے تمام تر سخت حالات کا سامنا کرتے ہوئے آئین کے تحفظ میں احتجاج گاہ میں ڈٹے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا اور سرکار سے ملک کے مفاد میں سی اے اے واپس لینے کی مانگ کی ۔ جمعرات کی رات تیز بارش اور طوفان کے باوجود عیدگاہ میدان میں سی اے اے کے خلاف غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر بیٹھی خواتین کے حوصلہ پست نہیں ہوئے، سینکڑوں خواتین بارش اور تیز ہواؤںکے باوجود پوری رات میدان میں ڈٹی رہی، تاہم تیز ہواؤں کی وجہ سے گراؤنڈ میں بنا پنڈال پوری طرح تتر بتر ہوگیا تھا، صبح ہوتے ہی انتظامات میں لگے لوگوں نے پنڈال کو درست کیا۔ جمعہ کے روز رم جھم بارش کے باوجود خواتین کا احتجاج جاری رہا۔ لمس فاطمہ نے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے غلط فیصلوں نے سوچکی مسلم قوم کو بیدار کردیا، سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آئین کو بچانے کی اس لڑائی میں نہ صرف مسلمان بلکہ ملک کا سیکولر سماج ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہے، جس کی وجہ سے حکومت کو نیند حرام ہوگئی۔ شاہین ، سدرہ اور عائشہ نایاب نے کہا کہ سردی کی تیز بارش اور سرد راتیں بھی ہماری ہمت نہیں توڑسکی، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے حقوق کے لئے یہ جنگ جاری رکھی جائے گی،ہم آئین کے تحفظ کے لئے کوئی بھی قربانی دے سکتے ہیں۔ آمنہ سعود اور فاطمہ نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں اتنا اضافہ ہورہا ہے جتنا حکومت اسے دبانا چاہتی ہے۔ حق کی آواز کو کبھی دبایا نہیں جاسکتا اور ظلم کی حکومت زیادہ دیر نہیں چلتی، ہمیں ملک کے قانون پر پورا پورا اعتماد ہے کہ ہمیں یقینا انصاف ملے گا۔ اس دوران ادرخشاں اور عاصمہ نے زبردست حب الوطنی پر نغمے سنائے، اس دوران ہندوستان زندہ آباد کے نعرے گونجتے رہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×