احوال وطن

بی جے پی حکومت ہندوستان کی قدیم تہذیب کو برباد کردینا چاہتی ہے

دیوبند،30؍ جنوری(سمیر چودھری)دیوبند کے عیدگاہ میدان میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بڑی تعداد میں خواتین پوری ہمت و حوصلہ کے ساتھ ڈٹی ہوئی ہیں اور یہ تحریک بدستور جاری ہے۔ خواتین کو مختلف تنظیموں اور لیڈران کی حمایت مل رہی ہے، آج سہارنپور شہر سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی سنجے گرگ،سابق رکن اسمبلی و ایس پی کی خاتون لیڈر ششی بالاپنڈیر ،سابق ریاستی وزیر ونود تیجیان نے عیدگاہ میدان پہنچ کر اپنے ساتھیوں کے ساتھ احتجاج کررہی خواتین کی حمایت کا اعلان کیا۔ احتجاج کررہی خواتین نے بیک آواز کہاکہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا اس وقت تک احتجاج مظاہرہ جاری رہے گا۔ احتجاج گاہ سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو ان کی برسی پر یا دکیاگیا اور انہیں خراج تحسین پیش کی گئی۔ متحدہ خواتین کمیٹی کے زیرانتظام گزشتہ چار وز سے دیوبند کے عیدگاہ میدان میں مسلسل جاری خواتین کا احتجاج روز بروز مضبوط ہوتا جارہاہے ،جہاں خواتین پوری ہمت و طاقت کے ساتھ عیدگاہ کے کھلے میدان میں دن رات ڈٹی ہوئی ہیں وہیں کئی تنظیمیں اور لیڈران اب ان باہمت خواتین کو حمایت دینے کے لئے سامنے آرہے ہیں ۔ عیدگاہ کا میدان قومی پرچم اور مختلف نعرے لکھی تختیوں سے سٹا ہواہے،دیوبند کا عیدگاہ میدان دوسرا شاہین باغ بن گیا، جہاں نوجوان بھی رات گئے تک الگ الگ ٹولیوں میں حکومت کے خلاف نہایت منظم اندازی میں نعرے بازی کرتے ہیں اور حکومت سے سی اے اے کامطالبہ کرتے ہیں۔ آج مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن اسمبلی ششی بالا پنڈیر نے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر جم کر نشانہ سادھتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت کو ہندوستان کی سیکڑوں سال قدیم تہذیب کو تباہ کردینا چاہتی ہے، انہوں نے کہاکہ سی اے اے ہندوستان کے آئین کے خلاف ہے آج پورا ملک سڑکوں پر ہے اگر حکومت نے وقت رہتے اس قانون کو واپس نہیں لیا تو مزید شدت اور طاقت کے ساتھ مظاہرے ہونگے۔ انہوں نے اتردیش کے وزیر اعلیٰ پر جم کر تنقید کی اور کہاکہ سی ایم یوگی کی اشارہ پر پولیس خواتین کے ساتھ زیادتی کررہی ہے اور سی ایم انتہائی شرمناک بیانات د ے کر اپنی ذہنیت ظاہر کررہے ہیں۔ انہوں نے سخت الفاظ میں حکومت سے سی اے اے واپس لینے کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ بے قصوروں پر درج کئے گئے تمام مقدمات فوری واپس لئے جائیں۔ جامعۃ القدسیات گوجرواڑہ کی پرنسپل خالدہ خاتون نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ موجودہ حکومت ملک کے بھائی چارہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی اور مذہب کے نام پر یہاں کے عوام کو تقسیم کررہی ہے ،انہوں نے کہاکہ سی اے اے ،این آرسی اور این پی آر صرف مسلمانوں کو نہیں بلکہ ہندوستان میں بسے والے تمام طبقات کے خلاف ہے ،آنے والے وقت میں ان قوانین سے تمام ہندوستانیوں کو پریشانی ہونے والی ہے، خاص طورپر دبے ،کچلے اور پسماندہ طبقات کو ان کازیادہ نقصان ہوگا۔ انہوںنے سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کررہے لوگوں بالخصوص خواتین کی ہمتوں کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ حکومت وقت کو شرم آنی چاہئے اور فوری طورپر اس کالے قانون کو واپس لینا چاہئے۔ ڈاکٹر شائستہ اور شازیہ سعد نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ سی اے اے اور این آرسی کی وجہ سے گھروں میں پردہ میں رہنے والی خواتین کو سڑکوں پر دن رات دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لئے حکومت نے مجبور کردیا ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ حکومت وقت ملک کے مشترکہ ور ثہ اور گنگا جمنی تہذیب کو تباہ کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے لیکن ملک کے عوام حکومت کی اس منشا کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔ عرشی ملک، جمال وجیہہ اور طالبہ فاطمہ نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ یہ قانون ہر طبقہ کو ہراساں کرنے والا ہے اسلئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فوری طورپر یہ قانون واپس لے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اکثریت کے زعم میں غلط قوانین پاس کررہی ہے لیکن عوامی اکثریت ایسے قوانین کو کبھی برداشت نہیں کریگی۔پروگرام کنوینر فوزیہ سرور،سلمہ احسن،آمنہ روشی اور ارم عثمانی نے نہایت سخت لب و لہجہ میں حکومت کو متنبہ کیا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا ا س وقت یہ ہمارا یہ دھرنا بھی ختم نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ اس ملک کی آزادی میں ہمارے آباؤ اجداد کا خون شامل ہے ،لیکن آج ہمیں دوسرے درجہ کا شہری بنانے کی کوششیں ہورہی ہیں،جس کے خلاف ہم اپنی آواز بلند کرینگے۔ اس دوران راحتجاج گاہ پہنچ کر ایس پی کے رکن اسمبلی سنجے گرگ،سابق ریاستی وزیر ونود تیجیان نے وہاں موجودسابق رکن اسمبلی معاویہ علی سے ملاقات کی اور اپنی حمایت کا اعلان کیا۔انہوں نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ حکومت اقتدار کے نشہ عوامی تحریک کو کچل دینے کا خواب دیکھ رہی لیکن ان کی کوشش اور سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی ،آج پورا ہندوستان سڑکوں پر ہے اور جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک یہ عوامی تحریک جاری رہے گی۔انقلابی نعروں اور قومی پرچم کے ساتھ جگمگارہے عیدگاہ میدان میں آج بابائے قوم مہاتما گاندھی کی برسی پر انہیں یاد گیاگیا اور انہیں خراج تحسین پیش کی گئی۔اس احتجاج میں لوگ بڑھ احتجاج کرنے والی خواتین کی خدمت میں سرگرم عمل ہیں، اتنا ہی نہیں بلکہ نوجوان صفائی ،کھانا وغیرہ سے لیکر ہر قسم کی مدد کرنے میں پیش پیش ہیں، عیدگاہ میدان میں نوجوانوں نے خواتین کے لئے ایک عارضی مسجد بھی تیار کردی ہے،وہیں اب دیہی مواضعات سے بھی خواتین اس میں شامل ہورہی ہیں۔ وہیں انتظامیہ اور افسران و خفیہ محکمہ کافی چوکس دکھ رہاہے ،اتنا ہی نہیںبلکہ اعلیٰ افسران بھی اس پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×