احوال وطن

لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل پیش‘ حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے

نئی دہلی: 9؍ڈسمبر (پریس ریلیز) ملک میں 60 سال پرانے شہریت قانون کو بدلنے کے لیےمرکزی حکومت نےکمر کس لی ہے۔ ملک بھر میں احتجاج و مظاہروں کےدوران آج لوک سبھا میں وزیر داخلہ امت شاہ شہریت ترمیمی بل پیش کردیا ہے۔ بی جے پی نے اپنے ارکان پارلیمان کو تین دنوں کےلیے وہپ جاری کیاہے۔ اگریہ بل قانون بن جاتا ہے تو پاکستان، افغانستان اوربنگلہ دیش سے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی، اور عیسائی کوملک میں شہریت مل سکےگی۔ آپ کو بتادیں اس بل سےمسلمانوں کودور رکھا گیا ہے۔ کانگریس، ٹی آرایس‘ مجلس اتحادالمسلمین ، بی ایس پی، سمیت دیگر جماعتیں، اس بل کی مخالفت کررہی ہیں۔ لوک سبھا میں گرما گرم بحث کے دوران اسدالدین اویسی کے بیان پر ہنگامہ ہوگیا ہے۔ اسدالدین اویسی نے اس متنازعہ بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے امت شاہ کو ہٹلر سے تعبیر کیا۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ یہ بل سکولرزم کے سراسر خلاف ہے۔ اویسی نے یہ بھی کہا کہ وزیرداخلہ سے ملک کو بچاؤ۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نے شہریت ترمیمی بل پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج آئین بہت بڑے بحران کا شکار ہے۔ سوگت رائے کے اس بیان پر بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ ہنگامہ کر رہے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ سے سوگت رائے نے کہا کہ ’’ماریں گے کیا، آئیے ماریے۔‘‘ سوگت رائے نے کہا کہ یہ بل دفعہ 14 کے پوری طرح خلاف ہے۔

شہریت ترمیمی بل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں پیش کیا تھا۔ لیکن اس کے خلاف لوگ آواز اٹھانے لگے اور اپوزیشن لیڈران نے کہا کہ بل پیش کیا جائے یا نہیں، اس پر بھی بحث ہونی چاہیے۔ کافی ہنگامے کے بعد لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سبھی لوک سبھا اراکین سے اس بات کے لیے ووٹنگ کرائی کہ بل پیش کیا جانا چاہیے یا نہیں۔ اس ووٹنگ کے نتیجہ میں 293 ووٹ بل پیش کیے جانے کے حق میں جب کہ 82 ووٹ بل پیش نہ کیے جانے کے حق میں پڑے۔ اس نتیجہ کو دیکھ کر ایک بات سامنے یہ بھی آتی ہے کہ بی جے پی کے 303 اراکین میں سے 10 اراکین اسمبلی کے ووٹ بل پیش کیے جانے کے حق میں نہیں پڑے۔

اس سے پہلے شہریت ترمیمی بل پر بحث کے دوران مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ بل آئین کی روح کےخلاف نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئین کےکسی آرٹیکل کےخلاف نہیں۔ امت شاہ نے اپوزیشن جماعتوں کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بل میں مسلمانوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔ وہیں کانگریس کےادھیر رنجن نے کہا کہ بل کےذریعہ ملک میں اقلیتوں کونشانہ بنایا گیا ہے۔

آسام میں بھی شہریت ترمیمی بل کو لیکر ہورہی ہے مخالفت

۔ آسام کی مختلف تنظیمیں اور مقامی پارٹیاں شہریت ترمیمی بل کے حق میں نہیں۔ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن نے بل کے خلاف 10 دسمبر کو 11 گھنٹے کیلئے بند کی کال دی ہے۔ شہریت ترمیمی بل کو لیکر ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے ہورے ہیں۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×