احوال وطن

ریاستیں خواہ کچھ بھی کہہ لیں، شہریت قانون پورے ملک میں نافذ کرنا ہی پڑے گا

نئی دہلی: 13؍ڈسمبر (پریس ریلیز) شہریت ترمیمی بل کو اپنی ریاستوں میں نافذ کرنے کو لے کر اب تک چھتیس گڑھ، کیرالہ، پنجاب، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش نے واضح کر دیا ہے کہ یہ ان کی ریاست میں نافذ نہیں ہو گا۔ قانون کو اپنی ریاست میں نافذ نہ کرنے کو لے کر یہ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی ملک کی جمہوریت کو نقصان پہنچا رہی ہے اور ایک خاص طبقہ کے ساتھ مسلسل نا انصافی کررہی ہے؛ حالانکہ مرکز کا کہنا ہے کہ ریاست کے پاس ایسا کوئی بھی اختیار نہیں ہے کہ وہ مرکز کی فہرست میں آنے والے موضوع ’ شہریت‘ سے منسلک کوئی اپنا فیصلہ کر سکیں۔

سی این این  نیوز 18 کو وزارت داخلہ کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ مرکزی فہرست میں آنے والے موضوعات کے تحت بنے قانون کو نافذ کرنے سے ریاستیں انکار نہیں کر سکتیں۔ آفیسر نے بتایا کہ آئین کے ساتویں شیڈول میں تین فہرست جس میں مرکز، ریاست اور موافق فہرست شامل ہیں۔ اس کے تحت پارلیمنٹ کے ذریعہ پاس کیا گیا کوئی بھی قانون جو وفاق کی فہرست کے موضوع کے تحت ہے، وہ پورے ملک میں نافذ ہو گا۔

حالانکہ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو پارلیمنٹ کے ذریعہ پاس کئے جانے سے پہلے ہی شہریت ترمیمی بل کی مخالفت میں آواز اٹھائی تھی، کیرالہ اور پنجاب میں بالترتیب وزیر اعلیٰ پنرائی وجین اور وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ وہ اس قانون کو اپنی ریاست میں نافذ کئے جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×