احوال وطن

این آر سی اور سی اے اے کے خلاف مالیگاؤں میں تین لاکھ سے زائد خواتین سڑکوں پر اتریں

مالیگاؤں: 6؍جنوری ( عامرایوبی) شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو لیکر آج مالیگاؤں میں خواتین کی ریلی نکلی اور منفرد انداز میں احتجاج کرکےحکومت وقت کو بتادیا کہ بنات حوا بھی ان ظالمانہ قانین سے ناراض ہیں۔ دستور بچائو کمیٹی کے بینر تلے نکلی اس ریلی میں معصوم معصوم بچیوں سمیت اسکولی طالبات اور ایسی خواتین نے بھی شرکت کی جو گھر سے باہر نکلنا پسند نہیں کرتیں علاوہ ازیں ضعیف العمر خواتین نے بھی ریلی میں اپنی ضعف اور بیماریوں کو درکنار کرکے ریلی میں شامل رہے۔خواتین نے توڑا مردوں کا ریکارڈ:پندرہ روز قبل ہی مالیگائوں میں مردوں نے این آر سی کے خلاف ریلی نکالی تھی جس میں دو لاکھ کے قریب لوگوں نے شرکت کی تھی تاہم آج دستور بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام نکلنے والی خواتین کی ریلی میں ایک محتاط اندازے کے مطابق تین لاکھ سے زائد خواتین نے شرکت کی۔شہیدوں کی یادگار سے لیکر مشاورت چوک تک اور اسلام پورہ کی تما م گلیوں میں تاحد نگاہ خواتین کے سروں کا ہجوم نظر آیا۔ستر سالہ ایک ضعیفہ خاتو ن ’زیتون بی‘نے بتایا کہ’’ انہوں نے جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے لیکر اب تک کی یہ سب سے بڑا احتجاج رہا۔‘‘اس طرح سے یہ بات کہی جاسکتی ہیکہ مالیگائوں کی خواتین نے مردوں کے احتجاج کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔بہادر شاہ ظفر کی پرپوتی کی شرکت:آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی پرپوتی۸۰ سالہ ’سلطانہ بیگم‘ نے اپنی پیرانہ سالی کے باوجود مالیگائوں میں نکلنے والی خواتین کی ریلی میں شرکت کی۔دستور بچائو کمیٹی کے بینر تلے نکلنے والی اس ریلی کی قیادت سابق وزیر روزگار نہال احمد کی لخت جگر شان ہند نے کی جبکہ درجنوں اسکولوں کی ہیڈ مسٹریس اور سیاسی سماجی طور پر اپنی خدمات انجام دینے والی خواتین نے اس ریلی میں شریک ہوکر قائدانہ کردار ادا کیا ۔جبکہ سینکڑوں کالج کی طالبات نے اعزازی طور پر ریلی کے نظم و نسق کو سنبھالنا اور یہ ریلی پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئی۔ریلی میں شرانگیزی کی کوشش:خواتین کی ریلی کو میں شرانگیزی کرنے اور اس میں بھگڈرکی شازش بھی کی گئی جس کی وجہ سے پولس انتظامیہ کے کان کھڑے ہوگئے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعات کو ٹالنے کیلئے کسی بھی قسم کا دقیقہ نہیں گذاشت کیا علاوہ ازیں’اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں‘کی مصداق خواتین کی ریلی کو کچھ لوگوںنے ڈائنامائیٹ کرنے کی کوشش کی اور یہ ثابت کردیا کہ آج بھی ہمارے اپنے بیچ مین ’ میر جعفر اور میر صادق ‘ کی سی ذہنیت رکھنے والے لوگ موجود ہیں۔بہرکیف ریلی کے تعلق سے کی گئی تمام تر سازشیں ناکام رہیں اور وقت مقررہ پر ریلی ختم ہوئی۔اختتام سے قبل ریلی جلسہ میں تبدیل:مدرسہ جامعتہ الصالحات سے نکلنے والی یہ ریلی شھیدوں کی یادگار پر ایک پرہجوم جلسہ میں تبدیل ہوگئی۔یہاں پر مختلف نمائندہ شخصیات نے پرہجوم مجمع سے خطاب کیا۔مجلس اتحاد المسلمین کے شمالی مہاراشٹر کے صدر ڈاکٹر خالد پرویز ،مشترکہ سنی تنظیم کے الحاج یوسف الیاس،کل جماعتی تنظیم کے صوفی غلام رسول قادری نے خطاب کرتے ہوئے ظالمانہ قانون لاگو کرنے حکومت کو آڑے ہاتھ لیا۔ ریلی کی قائد شان ہند نہال احمد نے اس موقع پر پرجوش خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’پہلی مرتبہ مجھے اتنے بڑے مجمع سے مخاطبت کا موقع ملا۔یہ اس بات کی دلیل ہیکہ اب خواتین بھی بیدار ہوچکی ہیں۔آج تو احتجاج کی ایک جھلک ہے اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہیں لی تو مستقبل میں اس سے بڑا احتجاج کیا جائیگا۔‘‘ رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے کہا کہ’’مالیگائوں ایک تحریکی شہر ہے اور اسکا یہ مزاج باقی رہیگا۔ہم ظلم کے خلاف احتجاج کرتے تھے، کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔صرف آج کے احتجاج پر بس نہیں کیا جائیگا جب تک حکومت جھکے گی نہیں ہم اپنی تحریک ختم نہیں کریں گے۔‘‘ریلی میں پاس کی گئی تجاویز:اس ریلی میں کئی تجاویز کومنظوری دی گئی۔جس میں قابل ذکر تجایز کا احاطہ یہاں کیا جارہا ہے۔(۱)چھبیس جنوری کو مالیگائوں میں ۷۰ مقامات پر پرچم کشائی کرکے منفرد احتجاج کرایا جائیگا۔(۲)ایک روز مکمل طور پر پیٹرول نہ بھرا کراحتجاج کیا جائے گا۔چھبیس جنوری کو تمام شہریان اور گاڑی مالکان پیٹرول نہیں بھروائیں گے۔(۳) بینکوں میں جمع شدہ رقومات کو نکال لیا جائیگا اس طرح سےمعاشی طور پر احتجاج کرکے حکومت کو جھنکے پر مجبور کیا جائیگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×