احوال وطن

شہریت قانون کی حمایت کرنے پر اجمیر درگاہ کے دیوان کا علامتی پتلا نذرآتش

اجمیر: 28/دسمبر (ذرائع) شہریت ترمیمی ایکٹ کی تائید کرنے کے بعد اجمیر کے درگاہ دیوان زین العابدین علی خان کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور درگاہ کی انجمن خادمین کی مخالفت کا سامنا کررہے ہیں۔
مذکورہ خادمین نے سینکڑوں دیگر حامیوں کے ہمراہ سی اے اے اور زین العابدین علی خان کے خلاف اجمیر میں مارچ نکالا اور اجمیر کے دیوان کا علامتی پتلا بھی نذرآتش کیا ہے.
قبل ازیں اجمیر درگاہ کے دیوان نے مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے نئے شہریت قانون کا خیر مقدم کیا تھا۔
زین العابدین علی خان نے کہا تھا کہ نئے ترمیمی ایکٹ سے پڑوسی ممالک میں مظالم کا شکار اقلیتی طبقات کو راحت ملے گی اور زور دیا تھا کہ اس سے ہندوستان میں رہنے والے اقلیتی طبقات کو ڈرنے او رگھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم ان کے تبصرے کی وجہ سے اجمیر درگارہ کے خادمین میں غصہ کی لہر دوڑ گئی۔
دیگر مظاہرین کے ساتھ وہ اجمیر میں بھاری تعداد میں اکٹھا ہوئے اور سی اے اے کے ساتھ دیوان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
مظاہرین نے زین العابدین علی خان کا علامتی پتلا نذر آتش کیا اور ان پر مسلمانوں کو شہریت بل کے متعلق گمراہ کرنے کا مورد الزام بھی ٹہرایا ہے۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران ایک احتجاجی خادم نے کہا کہ سرور چشتی نے کہاکہ ”اس ایکٹ کو منسوخ کیا جانا چاہئے کیونکہ ہندوستانی دستور کی تجویز پر یہ حملہ ہے“۔
رواں ماہ میں پارلیمنٹ کے اندر متنازعہ قانون کی منظوری کے بعد سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے‘ جس میں مظاہرین سی اے اے سے دستبرداری کی مانگ کی ہے۔
مظاہرین کا الزام ہے کہ حکومت مذہبی خطوط پر پناہ گزینوں کو شہریت دینے کا کام کررہی ہے۔
ملک بھر کے بڑے شہروں میں خاص طور پر اترپردیش‘ مغربی بنگال‘ دہلی‘ آسام میں سی اے اے کے خلاف بڑے پیمانے پراحتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔
ملک کے مختلف مقامات میں احتجاجی مظاہروں پر روک لگانے کے لئے مقامی پولیس کی جانب سے دفعہ 144کا نفاذ عمل میں لایا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×