نئی نسلوں کے مستقبل کی فکر کیجئے : احمد حسین قاسمی
بھاگلپور: 11؍جنوری (نمائندہ )بنیادی دینی تعلیم وتربیت کی فکر کی جائے، اعلیٰ عصری تعلیم کے میدانوں میں نسل نو کو پوری یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھایا جائے، اسلامی تہذیب اورمکارم اخلاق سے اپنے نوجوانوں کو سنوارا جائے، ہرآبادی میں دین کے اجتماعی نظام کو قابل عمل بنایاجائے، موجودہ حالات میں آنے والے مسائل کے حل کے لئے بین المسالک اتحاد واتفاق کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے، فرد سے لے کر جماعت تک ہرسطح پر اصلاح معاشرہ اوراسلامی تعلیمات کی تحریک پیدا کی جائے، حالات حاضرہ میں کرنے کے کاموں میں مسلمانوں کو ترجیحات کیا ہوںان کا تعین کیاجائے اوراس راہ میں مطلوبہ جدوجہد سے ہرگز گریز نہ کیاجائے، ان پیغامات کو جگہ جگہ پہنچانے اور امت کو اس کے فرض منصبی سے آگاہ کرنے کے لئے مفکراسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی دامت برکاتہم امیر شریعت بہاراڈیشہ وجھارکھنڈ نے علماء امارت کے وفود کو متعلقہ تینوں ریاستوں میں بھیجنے کا عظیم فیصلہ لیاہے جس کے پیش نظر ریاست بہار کے مختلف اضلاع میں امارت شرعیہ کے علماء وکارکنان کا اصلاحی ودعوتی دورہ جاری ہے ،ضلع بھاگلپور میں سنہولہ ،جگدیش پور، سمریا،بادے لوگائیں، کوروڈیہہ سنہولی اورسلیم پور میں دورہ ہوچکاہے، آج پورینی اوربتھنہ کے ہزاروں مسلمانوں سے علماء کا خطاب ہوا،چنانچہ قائدوفدمفتی سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ نے مسلم نوجوانوں کو خطاب کرتے ہوئے ان کے تابناک ماضی کاتذکرہ کیا اور انہیں ایک زندہ قوم کا سرمایہ اور ملک کامستقبل بتایا اور اس ضمن میں ان کے کرنے کے کاموں کی جانب انہیں متوجہ کیا،امارت شرعیہ کے معاون ناظم مولانا احمد حسین قاسمی مدنی نے امت مسلمہ کی دینی وانسانی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ریاستی ، ملکی وعالمی تناظر میں اس کے جواہم فرائض ہیں ان سے غفلت برتنے کے تباہ کن نتائج سے ملت کو آگاہ کیا اور ملت کے ہر فرد کی جو اسلامی ذمہ داریاں ہیں ان کی ادائیگی کی جانب عام مسلمانوں کو متوجہ کیااورامارت کے ان عظیم کارناموں کوعوام کے سامنے رکھا جن سے ملت کی زندگی اس ملک میں روشن ہے، قاضی شریعت بھاگل پور وبانکا مفتی خور شید انور قاسمی نے دارالقضاء امارت شرعیہ کے سوسالہ کارناموں کاتعارف کرایااورخواتین اسلام کی خاندانی ذمہ داریاں بتائیں، مفتی مجیب الرحمن قاسمی معاون قاضی شریعت نے امارت شرعیہ کی خدمات کا مکمل تعارف کرایا مولانا منعام الدین قاسمی ومولانا قاسم صاحب نے انتظامی امور کو بحسن وخوبی انجام دیا،مقامی علماء کرام اورعوام نے دل کھول کر امارت شرعیہ کے اس وفدکااستقبال کیا ،بیت المال کے استحکام میں بھی لوگوں کے تعاون سے ان کی بڑی قربانیاں شامل رہیں، اخیر میں قائد محترم کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا۔