احوال وطن

مولانا مکین احمد رحمانی ناظم مدرسہ چشمہ فیض ململ کا انتقال

مظفر پور ۲۹/جولائی/‌‌۔۔ عبدالرحیم برہولیا وی/ امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ و جھاڑکھنڈ کے نائب ناظم مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی ناظم وفاق المدارس الاسلامیہ نے مدرسہ چشمہ فیض ململ کے نائب مہتمم مولانا مکین احمد رحمانی کے انتقال پر ملال کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے،واضح ہوکہ مولانا کا انتقال ۲۹/جولائی ۲۰۲۰ء کو مدھوبنی میڈیکل کالج ہوسپیٹل میں رات کے ڈھائی بجے ہوگیا ہے،مفتی صاحب نے فرمایا کہ مولانا مکین احمد رحمانی بالغ نظرعالم دین تھے ،تعلیمی امور کی انجام دہی اور مولانا وصی احمد صدیقی قاسمی رحمۃ اللہ علیہ کے منصوبوں کو زمین پر اتارنے کے لئے خود کو معتکف کررکھا تھا، مولانا وصی احمد صدیقی قاسمی مدرسہ چشمہ فیض ململ اور جامعہ فاطمہ زہرا للبنات کے لئے اگر روح رواں تھے تو اس روح کی روانی میں مولانا مکین احمد رحمانی کے جسم کا بڑا ہاتھ تھا، ان کی عملی تگ و دو سے کام آگے بڑھتا تھا، دونوں یار غار اور ایک دوسرے کے راز داں تھے، صبح سے شام تک ایک دوسرے کا ساتھ رہتا تھا، دفتری امور کی ادائیگی کی صلاحیت بغیر کسی کلرک اور محرر کے  مولانا مرحوم میں بدرجہ اتم تھی، دونوں کی بیماری کی خبر بھی ساتھ ساتھ آئی تھی، مولانا وصی احمد صدیقی نے پہلے رخت سفر باندھا، مولانا مکین احمد رحمانی کے لیے یہ جدائی انتہائی شاق تھی، اسباب کے درجہ میں بیماری کے ساتھ اس جدائی نے بھی اپنا رنگ دکھایا ہوتو بعید نہیں،مفتی صاحب نے فرمایا کہ مولانا مرحوم انتہائی متواضع اور بردبار تھے، حالات سے مقابلہ اور تحمل برداشت سے کام لینا انہیں بہت آتا تھا، وہ ٹیم ورک کے قائل تھے اور جہاں پر انہیں فٹ کردیا جاتا فٹ ہوجاتے تھے، سالانہ امتحان کے موقع سے ان کا بہترین تعاون وفاق المدارس الاسلامیہ امارت شرعیہ کو ملتا تھا،ان کی سوچ مثبت تھی، وہ کام کو الجھانے کے بجائے سلجھانے پر یقین رکھتے تھے اور جو کچھ بن پڑتا کرنے سے گریز نہیں کرتے تھے، اب جبکہ مہتمم اور نائب مہتمم دونوں خلد مکانی ہوچکے ہیں تو مولانا فاتح اقبال قاسمی ندوی کی ذمہ داریاں دونوں اداروں اور مولانا کے چھوڑے ہوئے کاموں کی تیئں بڑھ گئی ہیں، اللہ سے دعا ہے کہ مولانا فاتح اقبال کو اللہ اس غم کے برداشت کرنے کی سکت دے،اور کاموں کو آگے بڑھانے کا حوصلہ بخشے،مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی نے غم کی اس گھڑی میں مولانا کے پس ماندگان سے تعزیت،مرحوم کے لئے دعاء مغفرت اور ادارہ کے لئے نعم البدل کی دعا فرمائی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×