احوال وطن

دھارور تبلیغی جماعت کے افراد ہجومی تشدد کا نشانہ‘ دو گرفتار

بیڑ: 18؍ستمبر (اے این ایس) بیڑ ضلع کے تعلقے دھارور میں ایک المناک سانحہ پیش آیا ‘دھارور سے تعلق رکھنے والے تبلیقی جماعت کے افراد کو 16 ستمبر کی رات میں فرقہ پرست غنڈوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور شدید زدو کوب کرکے نیم مردہ حالت میں انہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ ایڈووکیٹ اسمعیل کے مطابق دھارور کے تبلیغی جماعت کے امیر اور انکے کچھ ساتھی عبدالحفیظ صدیقی کے جنازہ میں شرکت کے لیے رات میں دھارور سے امباجوگی جا رہے تھے، راستے میں تعلقہ کیج امباجوگی روڈ پر انکی کار خراب ہو گئی۔ کار کے ریڈیٹر میں پانی ختم ہونے سے دھواں نکل رہا تھا، اس لیے دو لوگ پانی لانے کے لیے گیے۔اسی دوران وہاں موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم افراد پہنچے اور انھوں نے آتے ہی وہاں موجود قاضی نظام الدین اور انکے دوسرے ساتھی کو گالی گلوچ کی جس پر ذمہ داروں نے انہیں محبت سے سمجھانے کی کوشش کی لیکن ان غنڈوں نے اور مارو لانڈوں کو کہہ کر ہاتھا پائی شروع کردی اور اپنے دوسرے ساتھیوں کو فون کرکے مقامِ واقعہ بلایا، فون کرنے پر فوری قریب سے دو اور موٹر سائیکلوں پر سوار 6 لوگ وہاں پہنچ گئے اور ڈنڈوں اور پتھروں سے انکے سروں پر مار پیٹ کر کے انھیں شدید زخمی کر دیا۔ یہاں یہ وضاحت بهی ضروری ہے کہ  فرقہ پرستوں کی جانب سے مہاراشٹرا میں مسلمانوں کی تضحیک اور توہین کرنے کے لیے ” لانڈے ” لفظ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ غنڈوں کے ذریعے شدید زدوکوب اور تشدد کے نتیجے میں قاضی نظام الدین اور سہیل تمبولی دونوں بے ہوش کر گر گئے جس کے بعد وہ چلو یہاں سے یہ مرگئے کہہ کر راہ فرار اختیار کی۔زخمیوں کو بیڑ کے سرکاری اسپتال میں داخل کیا گیا ہےجہاں پتھر سے سروں پر حملہ کرنے سے انکے سروں میں 8، 10 ٹانکے لگانے پڑے ہیں۔اور قاضی نظام الدین کی شکایت پر یوسف وڈگاوں پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 307 143، 324، 323،147،148 ، 427 149، اور 504 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ معاملے کی نزاکت اور سنجیدگی کے مدنظر بیڑ ضلع ایس پی ہرش پوتدار ایڈیشنل ایس پی سوارتی بھور ڈی ایس سی کیج اور جوٹے دار یوسف وڈ گاوں پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ اور خاطیوں کی گرفتاری اور انکے خلاف سخت کاروائی کا یقین دلایا۔ آج اطلاع کے مطابق پولیس نے اس معاملے سے جڑے کئی افراد کو گرفتار کیا جس میں دو افرد کی شناخت کی گئی بقیہ کی تلاش جاری ہے۔ اور ایک دوسرے ملزم کی تلاش میں لاتور روانہ ہوئی ہے۔ اس واقعہ کے خلاف عوام میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے اور ابتک بیڑ ، امبہ جوگائی اور دھارور میں ضلع کلکٹر کو محضر پیش کیے جا چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×