ریاست و ملک

جامعہ رحمت گھگرولی میں تحریک اصلاحِ معاشرہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے پروگرام کا انعقاد

سہارنپور: یکم؍جنوری (پریس نوٹ) آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی تحریک اصلاح معاشرہ مغربی یوپی کے زیر اہتمام موجودہ حالات کے تناظر میں علماء کی ذمہ داری کے عنوان سے ایک پروگرام کا انعقاد رحمت گھگرولی میں کیا گیا۔ پروگرام عاشق ملت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل کی زیر سرپرستی منعقد ہواجس میں دور دراز اور قرب و جوار کے علمائے کرام،ائمہ حضرات اور علاقوں کے ممتاز و ذمہ داران حضرات نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
پروگرام کے بنیادی و اساسی مقاصد میں سے متعلقہ علاقوں میں عوام کی اصلاح، امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فریضہ کیانجام دہی، اولاد کی تربیت اور انکی تعلیم پر توجہ،مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر زور،اسی طرح تمام مسلم فرقوں کے درمیان مفاہمت و اتفاق جیسی چیزوں پر گفتگو کی گئی ۔
پروگرام کا آغاز قاری محمد اسجد جامعی استاذ جامعہ ھذا کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا،نظامت کے فرائض مہتمم جامعہ رحمت گھگرولی مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے انجام دئے اور اسی کے ساتھ ساتھ پروگرام کے اہداف و مقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔
صدارتی خطاب میں عاشق ملت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی نے علماء و ائمہ حضرات سے خطاب کے دوران کہا کہ سورج جب ڈوب جاتا ہے تو اندھیرا ہوجاتا ہے اسی طرح سورج جب نکلتا ہے تو روشنی ہوجاتی ہے کسی بھی چیز کو دوام نہیں دوام صرف اللہ تعالی کی ذات کو ہے،لہذا جب دنیا میں اندھیرا ہوجائے تو ایسے موقع پر اللہ تعالی اپنے نیک بندوں کو بھیجتا ہے جو اللہ کو یاد کرتے ہیں اور اسکا ذکر کرتے ہیں،انھوں نے اپنے حکیمانہ اسلوب مزید کہا کہ جو اندھیرا نظر آرہا ہے وہ زیادہ دن باقی نہیں رہیگا،وہ لوگ جو سازشیں کررہے ہیں اور منصوبے بنارہے ہیں وہ زیادہ دن نہیں چلیں گے،لہذا ہم صبر کریں جلدی نہ کریں،یہ اللہ تعالی کا نظام ہے،یہ اسکی ذمہ داری ہے،لیکن بس مسلمانوں کی ذمہ داری یہ ہیکہ وہ اللہ کی عبادت کریں،اسکا ذکر کریں،نمازوں کی فکر کریں، اسکے تمام احکامات کو بجالائیں اور اپنے معاشرے کے اصلاح کی فکر کریں۔
مولانا طاہر شیخ الحدیث رائے پور نے کہا کہ جیسے حالات ہیں مسلمانوں کو ان حالات میں اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہئے،تمام ضرورتوں میں اسی سے سوال کرنا چاہئے اور اپنے مستقبل کے لئے فکرمند رہنا چاہئے۔
مولانا نثار احمد نے موجودہ مسلم معاشروں و علاقوں کی صورت حال کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج حالات بہت سنگین ہیں ہمارے بچے جھوٹ،نشہ اور چوری جیسے افعال میں ملوث ہیں لہذا ہمارے اوپر یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے ماحول کو درست بنائیں۔
مولانا انعام اللہ قاسمی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ تمام باطل طاقتیں اپنے تمام اختلافات کے باوجود متحد ہوچکی ۔ مولانا مختار الحسن نے بھی معاشرے کی اصلاح پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت اولاد کی تعلیم و تربیت توجہ دینے کا ہے اور انہیں اس خطرناک ماحول سے بچانے کا ہے۔
پروگرام میں دیگر علماء مولانا عبدالرشید مظاہری مہتمم مدرسہ فیضان رحیمی مرزا پور،مولانا توقیر قاسمی استاذ و نگراں شعبہ انگریزی دارالعلوم دیوبند، مفتی اسجد استاذ فیضان رحیمی مرزاپور بہٹ، مولانا عبدالخالق مغیثی استاذ جامعہ رحمت گھگرولی وغیرہ نے بھی خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی کی دعا پر بحسن و خوبی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔
اس دوران شاہ عتیق احمد خانقاہ رائے پور، مولانا ریاض الحسن مظاہری،مفتی صابر خانپور،مولانا صادق پٹھیڑ، مولانا قاضی ارشاد،مفتی واصل،مولانا راشد قاسمی،مولانا عارف رشیدی،قاری ذیشان قادری،مولانا الیاس،مولانا خلیل،مولانا ارشد،مولانا عامر،مولانا عبدالماجد،مولانا دلشاد وغیرہ موجود رہے۔ پروگرام میں موجود سبھی حضرات نے پروگرام کے انعقاد پر جامعہ رحمت گھگھرولی کے مہتمم مولانا عبدالمالک مغیثی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس طرح کی مجلس کے انعقاد ہونے سے معاشرہ کی اصلاح کا پیغام تو پہنچتا ہی ہے ساتھ ہی بزرگوں کی اچھی باتوں سے مستفید ہونے کا بھی ذریعہ بنتی ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×