مولانا ڈاکٹر کلب صادق صاحب کی رحلت ملی اور قومی سانحہ ہے
نئی دہلی: 25؍نومبر (پریس ریلیز) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر، ملک کے ممتاز عالم دین و ماہر تعلیم اور عمدہ ترجمان مولانا ڈاکٹر کلب صادق صاحب طویل علالت کے بعد گزشتہ شب انتقال فرما گئے، ان کی رحلت سے ملک ایک بڑی قابل قدر شخصیت ،دانشور،اور ممتاز رہنما سے محروم ہوگیا ، وہ شریف النفس، باکردار، اور علم و عمل کی جامع شخصیت تھے ، ملک و ملت کی تعمیر و ترقی کا جذبہ انہیں ہردم سر گرم عمل رکھتا تھا، انہوں نے بھرپور زندگی گذاری، اور ملک و ملت کی بڑی خدمت انجام دی، مذکورہ بالا خیالات کا اظہار آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں فرمایا۔ انہوں نے مولانا ڈاکٹر کلب صادق صاحب کی رحلت پر اپنے گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ مولانا کلب صادق صاحب جیسی شخصیات روز روز نہیں پیدا ہوتی ہیں، ان کی ذات میں ایک انجمن آبادتھی، وہ ممتاز عالم دین ، اپنے رنگ وآھنگ کے منفرد خطیب، شیعہ سنّی اتحاد کے علمبردار،ماہر تعلیم اور دسیوں اداروں اور تعلیمی مراکز کے بانی تھے ، ان کی تعلیمی، اصلاحی ، سماجی اور ملی و ملکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اور جب کبھی اور جہاں کہیں ملت اسلامیہ ہندیہ کے محسنوں کی فہرست مرتب ہوگی ، اس میں ان کا نام ضرور آئے گا، ان کی رحلت آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کے لئے بڑا خسارہ ہے ، وہ بورڈ کے نائب صدر تھے ، بورڈ کے کاموں اور اس کی تحریکات میں ان کی سر گرم شرکت کوکبھی بھلایا نہ جاسکے گا، ان کا وجود آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے لئے بیش قیمت سرمایہ تھا۔
امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے مولانا کلب صادق صاحب کے اوصاف و کمالات پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ بھی فرمایا کہ وہ صاحب بصیرت انسان تھے، دور اندیشی اور فکر مندی ان کا خاص وصف تھی، ہر دم متحرک رہنا ان کا مزاج تھا، تعلیمی ادارے قائم کرناان کا ذوق تھا، وقت کی پابندی ان کی عادت ثانیہ تھی، وہ بہت بڑے ہونے کے باوجود چھوٹا بن کر جینے کا ہنر جانتے تھے ، ایسے قابل قدر اور صاحب کردار ملی رہنما کی وفات پر آنکھیں اشکبار ہیں، ہم ان کے اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیںاور دعا گو ہیں کہ اللہ پاک پسماندگان کو صبر جمیل عطافر مائے آمین یا رب العالمین۔