احوال وطن

ملک گیر سطح پر جاری ڈرائیوروں کی ہڑتال کا مودی حکومت پراثر

’ہِٹ اینڈ رَن قانون‘ نافذ نہ کرنے کا اعلان ۔احتجاج واپس لینے کی اپیل

ڈرائیورس کی ہڑتال نے مرکز کی مودی حکومت پر اپنا اثر ڈال دیا ہے اور حکومت نے اعلان کیا ہے کہ فی الحال نیا ’ہِٹ اینڈ رَن قانون‘ نافذ نہیں ہوگا، بلکہ اس سے پہلے موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس سے صلاح و مشورہ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی حکومت نے ڈرائیورس سے اپیل بھی کی ہے کہ وہ اپنی ہڑتال واپس لے لیں۔ یعنی ڈرائیورس کی ہڑتال ختم ہونے کا راستہ بھی ہموار ہو گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے مذکورہ اعلان آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس (اے آئی ایم ٹی سی) کے ساتھ میٹنگ کے بعد کیا۔ حکومت نے واضح لفظوں میں کہا کہ فی الحال یہ قانون نافذ نہیں ہوگا۔

وزارت داخلہ نے میٹنگ کے بعد ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ قانون فی الحال نافذ نہیں ہوا ہے۔ ایسے میں ڈرائیور کی فکر کو لے کر حکومت کھلے دل سے تبادلہ خیال کے لیے تیار ہے۔ داخلہ سکریٹری اجئے بھلا نے کہا کہ ’’مجرمانہ قانون بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) کی دفعہ 106(2) میں 10 سال کی سزا اور جرمانہ کی سہولت کے بارے میں گاڑی ڈرائیورس کی فکر کا نوٹس لیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اے آئی ایم ٹی سی کے نمائندوں سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ حکومت بتانا چاہتی ہے کہ یہ التزام ابھی نافذ نہیں ہوا ہے۔ ہم بتانا چاہتے ہیں کہ اس دفعہ کو نافذ کرنے سے پہلے آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ سے صلاح و مشورہ کیا جائے گا اور اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ ہم سبھی گاڑی ڈرائیورس سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ اپنے کاموں پر لوٹ آئیں۔‘‘

اس درمیان آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس کے صدر امرت لال مدن نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈرائیور بھائیوں آپ ہمارے فوجی ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ آپ کو کسی طرح کی تکلیف ہو۔ انھوں نے (حکومت نے) کہا کہ جب تک ہماری اگلی میٹنگ نہیں ہوگی، 10 سال کی جیل اور جرمانہ والا قانون فی الحال نافذ نہیں ہوگا۔‘‘ آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس کور کمیٹی کے صدر ملکت سنگھ نے اس تعلق سے کہا کہ ’’ہم نے ٹرک ڈرائیورس کی فکر سے حکومت کو مطلع کرا دیا ہے۔ یہ قانون ابھی نافذ نہیں ہوا ہے اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس قانون کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ اپنی گاڑیوں پر واپس جائیں اور بغیر کسی خوف کے گاڑی چلانا شروع کریں۔‘‘

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×