احوال وطن

شام میں بشارالاسد نے زخموں پرمرہم رکھنے کے بہ جائے نمک پاشی کی

ملبے تلے نعشوں کی موجودگی میں بھی بشار الاسد ہنستے رہے، لوگوں میں غم و غصہ

سوشل میڈیا پر زلزلہ آنے کے پانچ دن بعد شامی حکومت کے سربراہ بشار الاسد کے حلب شہر کے دورے کی تصویریں گردش کر رہی ہیں۔ تاہم ان کے اس دورے نے لوگوں کو تسلی دینے کے بجائے زخموں پر نمک پاشی کا کردار ادا کردیا۔ گردش کرنے والے ویڈیو کلپس اور تصاویر میں دیکھا جا سکتاہے کہ منہدم عمارتوں کے ملبے تلے لاشوں کی موجودگی پر غمگین ہونے کے بجائے بشار الاسد کے چہرے پر مسکراہٹ ہے اور وہ بعض مقامات پر قہقہے بھی لگا رہے ہیں۔ اس بے حسی پر بشار الاسد کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مبصرین اور تجزیہ کاروں نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ شامی حکومت سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے زلزلے کی تباہی سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ سب سے زیادہ ہم فائدہ مغربی پابندیوں کو ہٹوانا ہے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر عبدالرحمٰن نے بتایا کہ بشار الاسد نے حلب میں متاثرہ مقامات کا دورہ کیا اور مسکراہٹیں تقسیم کرتے رہے جب کہ ملبے تلے شہریوں کی لاشیں موجود تھیں۔ عبدالرحمٰن نے مزید کہا کہ صرف شامی علاقوں کے اندر تقریباً 4500 شامی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ترکیہ میں جاں بحق ہوکر نعشوں کی صورت میں شام واپس لائے گئے افراد کی تعداد 975 ہوگئی ہے۔ ابھی شامیوں کی اموات کی حتمی تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ دنیا بھر کو غمزدہ کر دینے والے اس زلزلہ میں عین منہدم عمارتوں کے ملبے پر کھڑے ہوکر مسکرانے نے عوام میں غم و غصہ کی لہر دوڑا دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ایسے دیہات ہیں جہاں امدادی ٹیمیں نہیں پہنچ سکی ہیں اور انہیں لوگوں نے دفن کر دیا۔ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں ادلب کے مشرقی دیہی علاقوں اور جنوبی دیہی علاقوں میں 21 گاؤں اور قصبے شامل ہیں جہاں لوگوں نے از خود اپنے پیاروں کو دفنا دیا ہے۔ سیریئن آبزرویٹری کے ڈائریکٹر نے نشاندہی کی کہ عرب ریسکیو ٹیموں کی موجودگی کے باوجود کئی علاقوں میں زندہ بچ جانے والوں کی مدد شروع نہیں کی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×