احوال وطن

حکومت ہند کا پڑوسی ممالک – چین، نیپال، بنگلہ دیش، میانمار اور بھوٹان کے ساتھ ریلوے رابطے کو مضبوط بنانے کا فیصلہ

نئی دہلی، 16 فروری (ایجنسیز) حکومت نے پڑوسی ممالک – چین، نیپال، بنگلہ دیش، میانمار اور بھوٹان کے ساتھ ریلوے رابطے کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور نئے مالی سال کے بجٹ میں بھی اس کا انتظام کیا ہے، جس میں سکم میں چین کے ساتھ سرحد کو لیکن نتھو لا درے تک ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ شامل ہے۔ذرائع کے مطابق اس بار کے بجٹ میں ریلوے کی دفعات میں نیپال کے ساتھ سات ریلوے لنکس، بھوٹان کے ساتھ دولنک، میانمار کے ساتھ کم از کم ایک اہم لنک اور بنگلہ دیش کی چٹگام بندرگاہ سے تریپورہ کے بلونیا تک ریل لنک کے علاوہ سکم میں رنگپو سے گنگٹوک تک 69 کلومیٹر طویل ریل لنک اور گنگٹوک سے نتھو لا تک 260 کلومیٹر طویل ریل لنک کے رابطے کے لیے ابتدائی سروے کے لیے مختص رقم الاٹ کیا گیا ہے۔ یہ ریل لنک ہندوستان کی اسٹریٹجک ضروریات کو پورا کرے گا۔ ساتھ ہی امن کے وقت میں تبت کے ساتھ سرحدی تجارت میں توسیع کے مواقع بھی کھلیں گے۔بجٹ کے فوراً بعد خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے کھٹمنڈو کا سفر کیا اور نیپال کی قیادت کے ساتھ ہند-نیپال ترقیاتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے بارے میں بات کی، جس میں رکسول سے کھٹمنڈو سمیت مختلف ریلوے تعاون کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ہندوستانی خارجہ سکریٹری اور ان کے نیپالی ہم منصب بھرت راج پوڈیال کے ساتھ ملاقات میں سرحد پار سے ریل اور سڑک کے رابطوں پر غور کیا گیا۔ اس سمت میں کام کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور اس پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ اسے تیزی سے کیسے انجام دیا جائے۔
اس ملاقات میں اس بات پر زیادہ زور دیا گیا کہ نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو تک ٹریک بچھانے میں آنے والی عملی مشکلات کو کیسے دور کیا جائے۔ ریل کنیکٹیویٹی کے تعلق سے دونوں فریقوں نے جے نگر-کرتھا-بیجل پورہ-بردیباس اور جوگبانی-برات نگر ریل رابطے کے باقی حصوں کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔ مجوزہ رکسول-کھٹمنڈو ریل لنک پر ضروری طریقہ کار کو تیزی سے مکمل کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ اسے جلد نافذ کیا جاسکے۔واضح رہے کہ چین کھٹمنڈو تک ریلوے ٹریک بچھانے کے لیے بھی بے چین ہے۔ چین کی توسیع پسندانہ پالیسی اور اسٹریٹجک اپروچ کی وجہ سے چینی ریل کو کھٹمنڈو تک لے جانے کی مشق ہندوستان کے لیے بڑے خطرے سے بھری ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس بار بجٹ میں نیپال سے متعلق ریل منصوبوں کے لیے خصوصی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔حالانکہ تبت سے ہمالیہ کے پہاڑوں کو چیر کر ریلوے لائن بچھانا بہت مہنگا سودا ہے اور چین نے ایک بار اس کے لیے نیپال کو قرضہ دے کر ریلوے لائن تعمیر کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن نیپال نے چین کی قرض کی تجویز کو یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ وہ اسے غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) یا گرانٹ کی شکل میں یا ایکسگریشیا کے طورپر دے جس سے بات نہیں ہو پائی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×