احوال وطن

بلڈوزرکارروائی کے دوران غریب ماں بیٹی کی ہلاکت کا واقعہ انتہائی شرمناک اور ظلم کی انتہاء

ظالم کبھی کسی کے سگے نہیں ہو سکتے، تجاوزات ہٹانے سے قبل متاثرین کی رہائش یقینی کی جائے: مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی

کانپور:۔ کانپوردیہات کی میتھا تحصیل کی مڑولی گاؤں میں ناجائز قبضہ کا الزام لگاکر غریب کی جھونپڑی ہٹانے کے دوران ماں، بیٹی کی زندہ جل کر ہلاک ہونے کے دلسوز شرمناک واقعہ پر جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے مقامی انتظامیہ کی بڑی ناکامی اورانسانیت کا بڑا نقصان قرار دیا۔ مولانا نے کہا کہ واقعہ کے بعدسے مہلوکین کے اہل خانہ کو راحت پہنچانے کی جو کچھ بھی کوششیں اور تدابیر انتظامیہ کے افسران اب اختیار کر رہے ہیں،اگر وقت رہتے ان غریبوں کی آواز نہ دبائی گئی ہوتی اور ان کے درد کو سن کر محسوس کر لیا گیا ہوتاتو کل اتنا بڑا واقعہ رونما نہیں ہوتا۔ ایس ڈی ایم جس کا شما ر ضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران میں ہوتا ہے، لیکھ پال جس پر علاقہ کی زمین و املاک کی نگرانی سمیت دیگر اہم ذمہ داریاں رہتی ہے، ان کی اور ان کے ساتھ گئے پورے عملہ کی بے حسی،بے رحمی اور ظلم وزیادتی کی انتہاء کا اس سے بڑا نمونہ اور کیا ہو سکتاہے کہ غریب ماں، بیٹی اور ان کے مویشی زندہ جلتے رہے لیکن ان کا دل نہیں پسیجا اور وہ پھر بھی ان کے گھروں پر بلڈوزر چلاتے رہے، حتی کہ ان کے گھر کے اندر موجود مذہبی عبادتگاہ ’شیو مندر‘ کی جس قدربے حرمتی کی گئی اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ افسران کو مال و دولت،عہدہ، رتبہ، پاور اور طاقت کے نشے سے باہر آکر انسانیت کی بنیاد پر بلا تفریق مذہب تمام غریبوں اور ضرورتمندوں کے ساتھ ہمدردری اور حسن سلوک کا معاملہ کیا جائے۔
مولانا نے بتایا کہ ہماری تنظیم جمعیۃ علماء مہلوکین کے اہل خانہ کے غم میں شریک ہے، جو واقعہ رونما ہوا، نہیں ہونا چاہئے، اس واقعہ نے ہمارے ضلع کا سر شرم سے نیچا، انتظامیہ کا بے رحم چہرہ اجاگر کیا ہے۔ واقعہ کے بعد سے متاثرہ کے اہل خانہ کو حکومتی اسکیموں کا فائدہ دلانے کی بات سامنے آئی ہے لیکن اس طرح کی تمام چیزوں سے انتظامیہ کی بے رحمی کا شکار ہوئیں وہ ماں بیٹی تو دوبارہ لوٹ کر نہیں آسکتیں، ایک عرصہ کے بعد دنیا کی عدالتوں میں اگر مہلوکین کے اہل خانہ مقدمہ جیت بھی گئے تب بھی یہ ان کیلئے صحیح معنوں میں انصاف نہیں ہوگا۔
آخر میں مولانا عبد اللہ نے کہا کہ ظالم کبھی کسی کے سگے نہیں ہو سکتے، بلڈوزر کارروائی کا درد اور تڑپ وہی سمجھ سکتا ہے جس کی زندگی بھر کی کمائی اور سنجوئیں گئیں یادیں ایک لمحہ میں ملبہ کا ڈھیر بنادی گئی ہوں۔ جس کے بھی مکان یا دوکان پر بلڈوزر چلتا ہے، اس کا کلیجا پھٹتا اور دل ٹوٹتا ہے، اس طرح کی کارروائی خواہ کسی کے ساتھ بھی ہو، اچھی نہیں کہی جا سکتی۔ حکومتوں سے بھی ہماری درد مندانہ اپیل ہے کہ تمام اضلاع،پورے صوبہ اور ملک میں جہاں کہیں بھی بلڈوزر سے گھروں کو توڑنے کے کی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے اس پر فوری روک لگا ئی جائے، اگرکہیں کسی طرح کا بے جا قبضہ ہو بھی جاتا ہے تو پہلے مستحق شہریوں کو رہنے کیلئے رہائش مہائی کرائی جائے، جیسا کہ سابقہ میں ہوتا بھی رہا ہے۔ مولانا نے مطالبہ کیا کہ کانپور دیہات میں رونما ہوئے واقعہ کے تمام قصورواروں بشمول ایس ڈی ایم و لیکھ پال کے خلاف نہ صرف سخت قانونی کارروائی کی جائے بلکہ انہیں جلد از جلد ان کے عہدہ سے برطرف کیا جائے،فاسٹ ٹریک عدالت میں مقدمہ چلا کر ایسی سزا یقینی کرائی جا ئے تو مستقبل کیلئے نذیر بنے اور کوئی بھی افسر ہو یا ملازم مظلوم عوام کی آواز کو دبانے یا نظر انداز کرنے کی جرأت نہ کر سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×