احوال وطن

اسپائس جیٹ پرواز میں مسافر نےڈیڑھ گھنٹے سے زائدوقت ٹوائلٹ میں ہی گزارا! اسپائس جیٹ کی معذرت

ممبئی: ممبئی سے بنگلورو جانے والی اسپائس جیٹ پرواز میں اس وقت عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جب ایک مسافر بیت الخلا (ٹوائلٹ) میں پھنسا رہ گیا۔ ڈیڑھ گھنٹے سے زائد کے اپنے سفر کے دوران مسافر نے اپنا زیادہ تر وقت بیت الخلا میں ہی گزارا اور وہ طیارے کی لینڈنگ کے بعد ہی باہر نکل سکا۔ اس واقعے کے بعد اسپائس جیٹ نے مسافر سے معافی مانگی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق متاثرہ مسافر 16 جنوری کو ممبئی سے بنگلورو جانے کے لیے اسپائس جیٹ کی فلائٹ میں سوار ہوا تھا۔ فلائٹ نے جیسے ہی ممبئی سے پرواز بھری، مسافر اپنی سیٹ بیلٹ کھول کر ٹوائلٹ میں چلا گیا لیکن جب اس نے باہر نکلنے کے لیے دروازہ کھولنے کی کوشش کی تو دروازہ نہیں کھلا۔ مسافر کافی دیر تک کوشش کرتا رہا لیکن دروازہ کھولنے میں ناکام رہا جس کی وجہ سے اسے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک ٹوائلٹ میں ہی قید رہنا پڑا۔کافی کوششوں کے بعد بھی جب فلائٹ کے ٹوائلٹ کا دروازہ نہیں کھلا تو مسافر نے کرو ممبران سے دروازہ کھولنے کی گہار لگائی لیکن کرو ممبران بھی دروازہ کھولنے میں ناکام رہے۔ عملہ کے ارکان نے مسافر سے اس وقت تک رکنے کے لیے کہا جب تک کہ فلائٹ لینڈ نہیں ہو گیا۔ فلائٹ کے لینڈ ہونے کے بعد ٹیکنیشن کو بلایا گیا جس نے کافی مشقت کے بعد کسی طرح ٹوائلٹ کا دروازہ کھولا۔ اس دوران مسافر ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک فلائٹ کے ٹوائلٹ میں ہی رہا۔اس دوران پرواز کے عملہ نے بیت الخلا کے دروازے کے نیچے سے ایک نوٹ اندر کھسکایا، جس میں لکھا گیا تھا، ’’ہم دروازہ کھولنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں لیکن کھول نہیں پا رہے ہیں۔ آپ پریشان مت ہوں، چند ہی منٹوں میں فلائٹ لینڈ ہو جائے گا، تب تک آپ کموڈ کی سیٹ کو بند کر کے اس پر بیٹھ جائیں اور خود کو محفوظ رکھیں۔ لینڈنگ کے بعد فلائٹ کا دروازہ کھلتے ہی انجینئر آئے جائے گا، پریشان مت ہوں۔‘‘اس واقعے کے بعد اسپائس جیٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایئر لائن نے اپنی صفائی میں کہا ہے کہ یہ معاملہ 16 جنوری کا ہے۔ فلائٹ کے دروازے کے قفل میں خرابی آ جانے کی وجہ سے وہ نہیں کھل سکا۔ ایئر لائن نے دعویٰ کیا ہے کہ پورے سفر کے دوران مسافر کو مدد اور ہدایات دی جاتی رہیں۔ لینڈنگ کے بعد ایک انجینئر نے ٹائلٹ کا دروازہ کھولا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×