احوال وطن

جی 20 لیڈروں کا جی20خواتین کو بااختیار بنانے ایک ورکنگ گروپ کی تعمیر پر اتفاق

نئی دہلی، 11 ستمبر ۔ گزشتہ روز یہاں اختتام پذیر ہونے والے جی 20 کانفرنس ہندوستان کی سربراہی میں وزیراعظم نریندر مودی کے امرت کال کے وژن سے متاثر ہوئی ہے، جہاں معیشت اورسماج کے تمام شعبوں میں ناری شکتی (خواتین کی طاقت) کا جشن منایا جاتاہے۔ اس وژن کی بنیاد پرہندوستان کی جی20 کی صدارت نے پہلی بارخواتین کی ترقی کی طرف اپنی توجہ مرکوزکی ہے۔
صنفی مساوات،خواتین کو بااختیار بنانے اور خواتین کی زیرقیادت ترقی کے لیے ایک تاریخی حصولیابی میں نئی دہلی میں منعقدہ جی20 میں شامل لیڈروں کے اعلامیہ 2023 میں سربراہ کے بیان کو شامل کیا گیا ہے، جسے 4-2 اگست 2023 کو گاندھی نگر میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے جی 20 وزارتی سطح کی کانفرنس میں منظور کیا گیا تھا۔
جی 20نئی دہلی کے رہنماؤں کا اعلامیہ2023 ’معاشی اورسماجی اختیارات کو بڑھانے ‘،’صنفی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے‘،’صنفی شمولیت پر مبنی ماحولیاتی کارروائی کو آگے بڑھانے‘اور’خواتین کے غذائی تحفظ ، تغذیہ اور بہبود کو یقینی بنانے‘ پر مرکوزہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ جی 20 کے رہنماؤں نے جی 20 خواتین کے وزارتی اجلاس کی حمایت کے لیے خواتین کو بااختیار بنانےپر ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل پر اتفاق ظاہر کیا جو برازیل کی جی 20 صدارت کے دوران اپنا پہلا اجلاس بلائے گا۔ جی 20 کے لیڈروں کا یہ عہد واقعی صنفی برابری اورصنفی مساوات کے لیے ہندوستان کے وزیر اعظم کی مسلسل حمایت کا عکاس ہے، جس نے جی 20 ممالک کو اس سنگ میل تک پہنچنے میں مدد کی ہے۔
’صنفی مساوات اور تمام خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے تک‘کے لیے ہندوستان کی اجتماعی اور غیر متزلزل لگن نے اب نئی دہلی میں منعقدہ جی 20 میں شریک لیڈروں کے اعلامیہ 2023 میں ایک مضبوط مقام حاصل کر لیا ہے۔ یہ جی کے 20 رہنماؤں اور مندوبین کی فعال شمولیت اور حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ جی 20 کے ممالک اورمہمان ممالک کے مقررین اورنمائندے، جیسے ارجنٹائنا،آسٹریلیا، برازیل، کیناڈا، یوروپی یونین، فرانس، جرمنی، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، جمہوریہ کوریا، سعودی عرب،جنوبی افریقہ، ترکیہ،برطانیہ،امریکہ، بنگلہ دیش، ماریشس، نیدرلینڈ، نائیجیریا، سنگاپور،اسپین،عمان اور متحدہ عرب امارات، ہندوستانی سربراہی کے دوران ڈبلیو 20 مشغولیت گروپ،بااختیار بنانے کی پہل اور خواتین کو بااختیار بنانے پر وزارتی کانفرنس (ایم سی ڈبلیو ای)کے ذریعے ہی ایسا ممکن ہوسکا۔
خواتین اوراطفال کی ترقی کی وزارت خواتین 20 اور جی 20 امپاورمنٹ کے تمام ممبران کو ان کی متعلقہ مصروفیات کے تحت کامیاب نتائج کے لیے مبارکباد پیش کرتی ہے جو کہ ان کے مکالموں میں درست طریقے سے جھلکتی ہیں اور جس کے نتیجے میں نئی دہلی ’ جی 20 کے لیڈروں کے اعلامیہ 2023‘میں اسے جگہ ملی ہے۔خواتین کی زیرقیادت ترقی پراپنی توجہ کے ساتھ ہندوستان کی جی 20 کی سربراہی دنیا بھر میں خواتین کوبااختیار بنانے کے لیے پیش رفت پرایک مشعل راہ بن گئی،جس میں آف لائن 6 بین الاقوامی کانفرنسیں اور 86 آن لائن بین الاقوامی میٹنگیں صنفی مساوات کے مسائل پر مرکوز تھیں۔ ان میں بالترتیب ڈاکٹر سنگیتا ریڈی (جوائنٹ منیجنگ ڈائریکٹر- اپولو ہاسپٹلس گروپ)اور ڈاکٹر سندھیا پوریچا (سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ یافتہ) کی زیر صدارت جی 20 امپاور منٹ اور ڈبلیو 20 میٹنگیں شامل ہیں۔ایم ڈبلیو سی ڈی ریاستی حکومتوں،مرکزی وزارتوں، اہم آئی ایف ٹی ، نالج پارٹنرز خاص طور پر یو این ویمن، ایف آئی سی سی آئی،سی آئی آئی اور دیگر کی کوششوں کی ستائش کرتی ہے،جنہوں نے خواتین کی قیادت میں ترقی کے موضوع پراور مختلف بین الاقوامی تقریبات اور نمائشوں کے انعقاد میں وزارت کے ساتھ شراکت کی۔
مقامی کاریگروں،دستکاروں،غیر روایتی و روایتی شعبوں کی خواتین اور ذاتی طور پر بین الاقوامی کانفرنسوں اور پینل مباحثوں میں نمائشوں کے ذریعے اپنی مصنوعات،ہنر اور خدمات کی نمائش کرنے والی خواتین کاروباریوں نے اپنا بہت قیمتی وقت اور کوششیں فراہم کیں، جس کے لیے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ان کی دل کی گہرائیوں سے ستائش کرتی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت اور جی 20 کو عوامی صدارت بنانے کی خواہش کے تحت جن ساجھیداری یا شہریوں کی شراکت داری ہندوستان کی جی 20 کی صدارت کی پہچان بن گئی۔ ایم ڈبلیو سی ڈی 3لاکھ سے زیادہ شہریوں کی شراکت داری کی ستائش کرتی ہے ، جو واک تھون سے لے کر فلیش ماب تک عوامی حصے داری پر مبنی پروگراموں کے توسط سے جڑے ہوئے تھے۔ان تقریبات میں خواتین کی قیادت والی ترقی کی نمائش کی گئی اور مختلف ریاستوں کی خاتون کمیونٹی کی لیڈروں، کاریگروں، اپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں، ایس ایم ایز، کارپوریٹس اورکاروباری اداروں نے ہندوستان کی جی 20 کی صدارت کو حقیقی معنوں میں عوام کا پروگرام بنانے میں فعال کردار ادا کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×