اسلامیات

حاجی!!! خدارا سیلفی سے بچیے

حج کا موقعہ ہے اور حاجیوں کے لیے سیلفی کا سیزن چل رہا ہے۔ سال گذشتہ بڑا عجیب منظر دیکھا، ( الامان و الحفیظ) کہتے ہوئے کلیجہ منہ کو آتا ہے…… العیاذ باللہ …… کچھ لوگوں کو دیکھا روضہ اطہر کی جانب یعنی بالکل اندر سنہری جالیوں کے سامنے پشت کرکے دعا وغیرہ کا پوز دیکر فوٹو کھنچا رہے ہیں، سیلفی لے رہے ہیں …… استغفراللہ …… یہ وہی جالیاں ہوتی ہیں جن کی جانب نظر اٹھاتے ہوئے ایک صاحبِ ایمان شرم محسوس کرتا ہے اور سلام کرتے ہوئے اپنے گناہوں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانیوں پر نادم ہوتا ہے اور آج کے زمانے کے لوگ اسی کی جانب پشت کرکے سلیفی لے رہے ہیں۔
آہ …… ان جالیوں کے پیچھے وہی تاجدار مدینہ باعث کن فکاں جلوہ افروز ہوتا ہے جس نے تصویر کَشی سے منع فرمایا ہے لیکن افسوس بلکہ صد افسوس آج کے زمانے میں لوگ اسی کے ملک، اسی کے شہر، اسی کی مسجد اور اسی کے روضہ کے سامنے تصویر لے کر (العیاذ باللہ) آخر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟
ہمارے بزرگان تو کعبۃُ اللہ کی جانب نظر اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں جُٹاپاتے تھے لیکن جب ہم مکہ آئے تو وہاں بھی عجیب منظر دیکھا کوئی صاحب طواف کرتے ہوئے سیلفی لے رہے ہیں تو کوئی صاحب کعبے کی جانب پشت کرکے سیلفی لے رہے ہیں، ہر چہار جانب بہت سے لوگ اسی فعلِ کریہہ میں مشغول نظر آئے۔ اس کے علاوہ جنت البقیع، جبل احد، جبل نور، منی، جمرات حتی کہ میدان حشر کا نظارہ پیش کرنے والے عرفات میں بھی یہی حال دیکھا۔
مسجد قبلتین میں ہم نے دو رکعت نماز کی نیت باندھی تو کَھچ کَھچ سیلفیوں کی آوازے آنے لگی، ہم نے سلام پھیر کر دیکھا تو ایک صاحب برابر میں مسجد کے اندر سیلفی لینے میں مشغول نظر آئے، ہم نے عرض کیا بھائی کم از کم اس کی آواز تو بند کرلیجیے دوسروں کی تکلیف کا باعث تو نہ بنیے لیکن وہ صاحب ہماری اس درخواست پر اکڑ پڑے کہ کیسی نماز پڑھتے ہو جو اس آواز سے بھی ڈسٹرب اور منتشر ہوجاتے ہو؟
ہم نے یہی عہد کیا تھا کہ کوئی بھی کیسی بھی چیز نظر آئے، کتنی بھی دل کو بھائے اور کتنی بھی خوبصورت لگے ہم بالکل بھی کسی چیز کا فوٹو نہیں لیں گے، خواہ وہ چیز جاندار ہو یا غیر جاندار …… ہم سے ہمارے ایک بہت ہی خاص دوست نے فرمائش کی کہ طواف لائیو دکھا دینا؟ …… ہم نے عرض کیا کہ جب کہیں گے ہم یوٹیوب کھول کر دکھا دیں گے لیکن وہاں بالکل بھی ایسی گستاخی کرنے کی جسارت نہیں کریں گے۔ ناراض ہو تو ہوجانے دو۔۔۔ بھلا خدا کی رضا کے سامنے بندے کی رضا کی کوئی اہمیت ہوسکتی ہے؟
میں اپنے ساتھیوں کو بھی سمجھاتا تھا کہ جو فوٹو آپ لیں گے اس میں نہ اتنی کلیرٹی ہوگی اور نہ ہی خوبصورتی لیکن وہی فوٹو نیٹ پر آپ کو بہتر سے بہتر مل جائے گی جب بھی کسی ساتھی کو دکھانا یا سمجھانا چاہیں یوٹیوب اور گوگل کا استعمال کریں لیکن احباب نے ہمیں چھوڑنا گوارا کیا لیکن سیلفی نہیں چھوڑی۔
آنے کے بعد بہت سے لوگوں نے ہم سے بھی مطالبہ کیا کہ جناب موبائل میں وہاں کے کچھ مناظر دکھائیں، ہمارے منع کرنے پر کچھ لوگوں کو تو یقین ہی نہیں آیا لہذا انہوں نے باقاعدہ موبائل چیک کیا لیکن الحمدلله تعالی وہاں کچھ بھی نہ پایا۔۔۔ ہمارا خیال اور سوچ تھی کہ ہم اپنے مقام پر برے سے برے سہی لیکن یہاں تو کچھ نہ کچھ بچنے کی کوشش کرتے رہیں۔

بس آخر میں سبھی بھائیوں اور خاص طور سے حاجیوں سے درخواست کروں گا کہ خدارا کم از کم ان پاک مقامات میں تو احتیاط کیجیے ، اللہ ﷻ اور نبی اکرمﷺ کی کچھ تو شرم کیجئے آپ وہاں عبادت اور اطاعت کے لیے گیے ہیں اپنے حج کی شہادت اکھٹی کرنے نہیں کہ ہر جگہ کی تصویر لیتے پھریں۔

صرف تین احادیثِ نبوی ﷺ ملاحظہ فرمائے تاکہ تصویر سے بچنے میں کچھ مدد ملے

❶ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
( قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَهَبَ يَخْلُقُ كَخَلْقِي، فَلْيَخْلُقُوا ذَرَّةً أَوْ لِيَخْلُقُوا حَبَّةً أَوْ لِيَخْلُقُوا شَعِيرَةً (البخاری)
“اللہ تعالی فرماتا ہے: اس سے بڑا ظالم کون ہو گا جو میری تخلیق جیسی تخلیق کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایسے لوگ ایک ذرہ، ایک دانہ یا ایک جَو ہی بنا کر دکھلائیں۔

❷ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ القِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ (البخاری)
“قیامت کے دن سب سے سخت عذاب ان لوگوں کو ہو گا جو (چیزوں کو بنانے اور پیدا کرنے میں) اللہ تعالی کی تخلیق کی مشابہت کرتے ہیں۔

❸ كُلُّ مُصَوِّرٍ فِي النَّارِ، يَجْعَلُ لَهُ، بِكُلِّ صُورَةٍ صَوَّرَهَا، نَفْسٌ يُّعَذِّبُ بِهَا فِي جَهَنَّمَ ( بخاری)
“ہر مصور جہنم میں جائے گا۔ اس کی بنائی ہوئی ہر تصویر کے بدلے میں ایک جان بنائی جائے گی جس کے ذریعہ سے اس (مصور)کو جہنم میں عذاب دیا جائےگا۔

دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×