اسلامیات

عشرہ ذی الحجہ عشرہ عبادت ہے

اللہ رب العزت والجلال اپنے بندوں سے بے پناہ محبت فرماتے ہیں ،اسی محبت کے نتیجہ میں بندوں کو بخشش و مغفرت کے بہانے و مواقع عطاء فرماتے ہیں ،کہ بندے ان میں اللہ رب العزت کی بندگی و عبادت کے ذریعہ سے اللہ کا قرب حاصل کریں،اور اپنے کئے ہوئے گناہوں پر توبہ واستغفار کریں،
احادیث میں عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت
وعن أبی هريرةؓ،قال: قال رسول الله ﷺ : ” ما من أيام أحب إلی الله أن يتعبد له فيها من عشر ذی الحجة، يعدل صيام کل يوم منها بصيام سنة، وقيام کل ليلة منها بقيام ليلة القدر“
رواه الترمذی، وابن ماجه،و مشکوت المصابیح
حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ارشاد فرمایا سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ،کہ  دنوں میں کوئی بھی دن اللہ رب العزت والجلال کے پاس عشرہ ذی الحجہ سے زیادہ پسندیدہ نہیں ہے،کہ اس میں اللہ رب العز ت کی عبادت کی جائے،عشرہ ذی الحجہ کے ہردن کا روزہ ایک سال کے روزہ کے برابر ثواب رکھتا ہے،عشرہ ذی الحجہ کی رات کا قیام لیلتہ القدر کی رات میں قیام کے برابر ثواب رکھتا ہے۔
جیسے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلّم سے رمضان المبارک میں صیام(یعنی روزہ رکھنے)اور قیام (یعنی راتوں کو عبادت کے ذریعہ سے جاگنے )کی فضیلت احادیث میں بکثرت وارد ہوئی ہے،اسی طرح عشرہ ذی الحجہ میں بھی عبادت کی بکثرت فضیلت وارد ہوئی ہے،وہ عبادت دن میں روزہ رکھ کر ،اور راتوں میں عبادت کرکے انجام دی جاسکتی ہے،
عشرہ ذی الحجہ میں عبادت کے تعلق سے مرقات شرح مشکوٰۃ میں ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 1014) نے نقل کی ہے،
حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
کوئی دن اللہ ربّ العزت والجلال کے نزدیک عشرہ ذی الحجہ کے دنوں سے زیادہ پسندیدہ نہیں ہے،اور کسی دن کی عبادت اللہ رب العزت والجلال کے ہاں عشرہ ذی الحجہ کی عبادت سے محبوب نہیں ہے،لہذا تم لوگ عشرہ ذی الحجہ میں تہلیل (یعنی لا الہ الااللہ) تکبیر (یعنی اللہ اکبر )اسی طرح اللہ کے ذکر کی کثرت رکھو،ایک دن کا روزہ ایک سال کے روزہ کے برابر ثواب رکھتا ہے،اور عشرہ ذی الحجہ میں ایک نیک عمل کا ثواب ساتھ سو گناہ سے زیادہ بڑھا دیا جاتاہے،
(مرقات ج3ص520ناشر دار الکتب العلمیہ بیروت)
اب سوال یہ ہے کہ،کیا عشرہ ذی الحجہ کے دن رمضان المبارک کے دنوں سے بھی افضل ہے؟
حضرت مولانا عاقل صاحب مدظلہ شیخ الحدیث مظاہر العلوم سہارنپور تحریر فرماتے ہیں کہ قول مختار یہ ہے کہ،عشرہ ذی الحجہ کے ایام رمضان المبارک کے دنوں سے افضل ہے،اس لئے کہ عشرہ ذی الحجہ میں یوم عرفہ ہے،اور یوم عرفہ افضل دن ہے،
اور عشرہ ذی الحجہ کی راتوں کے مقابلے میں ،رمضان المبارک کی راتیں افضل ہیں اس لئے کہ اس میں شب قدر ہے ،اور شب قدر خیر من الف شہر ہے،
(الدر المنضود ج4ص250ناشر مکتبہ شیخ کراچی)
حاصل یہ ہے کہ عشرہ ذی الحجہ میں دیگر عبادتوں کے ساتھ ساتھ روزوں کی زیادہ فضیلت آئی ہے،ہم میں سے ہر صاحب استطاعت شخص کو روزے رکھنے کی کوشش کرنا چاہیے ،اور راتوں میں نماز ،تلاوت ،ذکر ،کےبھی اہتمام کرنا چاہیے،اور گناہوں سے پرہیز کرنا چاہیے اس لئے کہ نیکی پر اتنے بڑے ثواب کی فضیلت ہےتو گناہ کرنے پر پھر اتنے ہی سخت عذاب کی وعید ہوگی ،
یہ وقت بھی کھیل کود ،لہو لعب میں مشغول ہونے کا نہیں ہے،بلکہ اللہ رب العزت کو منانے کا اس کی ناراضگی کو دور کرنے وقت ہے،اس لئے اس وقت میں خوب عبادت کرکے اللہ کو راضی کرنے کی کوشش کرنا چاہیے ،
اور یہ دعا بھی کثرت سے کرنا چاہیے کہ اللہ اس وبا سے ساری انسانیت کی حفاظت فرمائے اور ہم سب کی مغفرت فرمائے،اور احکام اسلام کو بجا لانے کی طاقت وہمت عطاء فرمائے آمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×