سعودی عرب: مملکت بھر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو ختم، کرونا پروٹوکول کے مطابق کھیل کود و دیگر سرگرمیاں بحال
ریاض: 21؍جون (ذرائع) سعودی عرب میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے پورے مملکت میں لگائے گئے کرفیو کو ختم کردیا گیا ہے۔ حکومت نے کرونا پروٹوکول کے مطابق ملک میں ہرطرح کی کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنے، سنیما ہالوں‘ خواتین کے بیوٹی پارلر اور حجام کی دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔
العربیہ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت کھیل کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اتوار 21 جون سے ملک بھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے احکامات دیےگئے ہیں۔
ابتداءً من يوم غدٍ الأحد 21 يونيو 2020 .. عودة النشاط الرياضي للصالات والمراكز الرياضية..
ووزارة الرياضة تنشر الدليل الإرشادي لبروتوكول العودة: https://t.co/dTdFMPFOX9
لرياضة آمنة تحقق السلامة للجميع #نعود_بحذر#خلك_مستعد pic.twitter.com/qQE9ll3hpi
— وزارة الرياضة (@mosgovsa) June 20, 2020
ہفتے کے روز سعودی وزارت کھیل نے اعلان کیا کہ اتوار 21 جون 2020 سے ، جم اور کھیلوں کے مراکز میں کھیلوں کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوجائیں گی۔ وزارت نے مواصلاتی ویب سائٹوں پرجاری بیانات میں ریٹرن پروٹوکول کے لیے ہدایت جاری کی ہیں۔ ان میں سرگرمی کی واپسی کے لیے ضروری طریقہ کار شامل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی وزارت کھیل نے15 مارچ 2020ء کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تا اطلاع ثانی ملک بھر میں مختلف کھیلوں اور تمام ٹورنامنٹس اور مقابلوں کے ساتھ ساتھ ہالز اور نجی کھیلوں کے مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
مملکت میں کھیلوں کی سرگرمیوں کی واپسی کا اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک میں کرونا کی وجہ سے لگایا گیا کرفیو اور لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا ہے۔ ملک میں ہر طرح کی تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے، بیوٹی سیلون کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں کورونا پروٹوکول کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام سنیما گھروں کو بھی دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ نے تمام معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کی واپسی میں درج ذیل امور کو مد نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا:
تمام سرگرمیوں کے لیے منظور شدہ انسداد کرونا پروٹوکول کے نفاذ کے مکمل عمل درآمد
معاشرتی فاصلے سے وابستگی اور ماسک کا لازمی استعمال۔
پچاس سے زاید افراد کا ایک جگہ جمع نہ ہونا
وزارت داخلہ نےکہا ہے کہ کرونا پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے والے افراد اور اداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔