افکار عالم

حدودِ حرم کی نشانیوں کی کہانی، تاریخ کے آئینے میں

حرم مکی: 2؍جولائی (ذرائع) مکہ معظمہ میں حرم مکی کے قریب دو نشانیاں نصب ہیں جو شہرِ مُقدس میں داخل ہونے والوں کو یہ پیغام دیتی ہیں یہاں سے حرم کی حدود شروع ہو رہی ہیں۔ دوسرے الفاظ میں یہ وہ مقامات ہیں جہاں سے حرم کے حد شروع یا ختم ہوتی ہے۔

حدود حرم کی یادگاروں کے حوالے سے تاریخ مکہ مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فواز الدھاس نے ‘العربیہ ڈاٹ نیٹ’ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حرم کی حدود کی نشانیاں کوئی نئی بات نہیں بلکہ یہ حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کے دور سے قائم ہیں۔ حرم کی حد کی پہلی نشانی پہاڑی چوٹیوں پر بنائی گئی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں اُنہوں‌ نے کہا کہ حرم کی چاروں جانب ایسی نشانیاں موجود ہیں جن سے حرم کی حدود کا آغاز یا اختتام کا پتا چلتا ہے۔ اسلام سے قبل سلاطین اور فرمانروا بھی ان نشانیوں کے مطابق عمل کرتے رہے۔ نبی کرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے موقع پر تمیم بن اسد الخزاعی کو حرم کی یادگاری علامتیں بنانے کی ہدایت فرمائی۔ اس کے بعد یہ نشانیاں خلفائے راشدین، بنو امیہ اور بنو عباس کے دور میں ایسے ہی قائم رہیں۔ خلافت عباسیہ کے دور میں حرم کی حدود مکہ معظمہ کے داخلی راستے پر بنائی گئیں۔

ڈاکٹر الدھاس کا کہنا ہے کہ پہاڑی چوٹیوں پر چار سمتوں میں 1104 نشانیاں قائم کی گئیں۔ شمالی حدود میں 650، جنوبی حدود میں 299، اور مغربی حدود میں 38 نشانیاں بنائی گئیں۔

سعودی مؤرخ کا کہنا ہے کہ حرم شریف کے قریب پہاڑوں پر بنائی جانے والی حدود حرم کی علامتوں کو بڑے اہتمام کے ساتھ تیار کیا جاتا تاکہ ان پر پڑنے والا پانی بھی دائیں یا بائیں جانب سے بہہ جائے۔ یہ نشانیاں جن پہاڑوں پر بنائی جاتیں ان میں وہاں‌ کا پتھر استعمال نہ کیا جاتا بلکہ دوسری جگہ کا پتھر لگایا جاتا۔

انہوں‌ نے کہا آج حدود حرم کی یادگاریں مکہ اور طائف روڈ پر جامعہ ام القریٰ کے قریب، مکہ طائف روڈ پر الشرائع کے مقام پر صنعتی زون کے بالمقابل، نیوجدہ روڈ، نیوک مکہ روڈ اور مکہ۔ مدینہ شاہراہ پرمسجد عائشہ کے قریب بنائی گئی ہیں۔

مکہ معظمہ کے داخلی راستے پر حرم مکی کے قریب دو علامتی نشانیاں مُوجود ہیں۔ وہاں سے مکہ میں داخل ہونے والے حدود حرم کا تعین کرتے ہیں اور واپس جانے والوں کے لیے وہاں سے حرم کی حدود ختم ہو جاتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×