افکار عالم

معذور والدین کوحج کرانے والے سعادت مندوں کے ایمان افروز احوال

مکہ مکرمہ: 29؍جولائی (ذرائع) دنیا بھر سے فریضہ حج کی ادائی اور بیت اللہ کے دیدار کا شرف حاصل کرنے والوں میں جہاں ہرعمرکے مسلمان آتے ہیں وہیں بعض ایسے عازمین حج بھی ہوتے ہیں جو بیماری یا معذوری کے سبب اپنی مدد آپ کے تحت فریضہ حج کی ادائی سے معذور ہوتے ہیں۔ ایسے افراد اپنے ساتھ آئے عزیزو اقارب کی مدد سے مناسک حج ادا کرتےہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے کیمرہ ٹیم نے حالیہ حج سرگرمیوں کے دوران مریض اور معذور عازمین حج کی وہیل چیئرپر نقل وحرکت کے محبت اور والدین سے احسان وحسن سلوک کے دل آویز مناظر محفوظ کیے۔


حج کی ادائی کے لیے آئی معذور خاتون الحاجہ زینب نے ‘العربیہ ڈاٹ نیٹ’ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں سات سال سے چلنے پھرنے سےقاصرہوں۔ گھٹنوں میں تکلیف کی وجہ سے میں اپنے پائوں پر زیادہ دیر کھڑی نہیں رہ سکتی۔ گذشتہ ہفتے میری سرجری کا فیصلہ کیا گیا تھا مگر میں نے ڈاکٹروں سے کہاکہ میں پہلے حج کروں گی، اس کے بعد اپنے گھٹنوں کی سرجری کرائوں گا’۔
زینب کا کہنا تھا کہ میں سوچ رہی تھی کہ شاید میں حج کی سعادت حاصل نہ کرسکوں مگر آج میں میری زندگی کی آخری خواہش پوری ہوگئی ہے۔ میرے ساتھ میری معاونت کے لیے میرا بیٹا ہے۔ اپنے اس خدمت گار بیٹے کے لیے دعا گو ہوں جس نے خدمت کا حق ادا کیا ہے۔ میں اس کے ہمراہ طیارے پرسوار ہوئی۔ اب سعودی عرب پہنچ گئی ہوں۔میں بہت خوش ہوں کہ اب میں بیت اللہ کا طواف کروں گی’۔
ایک دوسرے معذور حاجی کے بیٹے عبدالبصیر نے کہا کہ میرے والدین نے میری تعلیم وتربیت کی اور مجھے پالا پوسا۔ اب وقت آگیا ہے کہ میں والدین کی خدمت کروں۔
اس نے کہا کہ حقیقی معنوں میں والد کے ساتھ حج کے لیے حجاز مقدس آنا ہماری بہت بڑی سعادت ہے۔ میں اپنے والد کی وہیل چیئر کو حرکت دیتا رہتا ہوں مگرمجھے اس میں کوئی تھکاوٹ نہیں ہوتی۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×