افکار عالم

رواں سال حج کے موقعے پر حجاج کرام کے لیے خصوصی ضابطہ اخلاق جاری

مکہ معظمہ: 6؍جولائی (ذرائع) عالمی وباء کورونا وائرس کے پیشِ نظر امسال حج محدود پیمانہ پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور حجاج کرام کے لیے نئے پروٹوکول کا اجراء عمل میں لایا گیا۔ گورنر مکہ معظمہ کی طرف سے رواں سال فریضہ حج کے حوالے سے کرونا وبا کے پیش نظر خصوصی ہیلتھ پروٹوکول کا اعلان کیا گیا ہے۔ خصوصی صحت پروٹوکول میں حجاج کرام کو سروسز فراہم کرنے والے اداروں، تنظیموں، رضاکاروں، رہائشی مقامات، ہوٹلوں، بسوں، عرفہ، مزدلفہ، رمی جمرات اور حرم مکی کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

اس حوالے سے درج ذیل اہم اقدامات اور اعلانات کیے گے ہیں۔

28 ذی قعدہ سے 12 ذی الحج تک بغیر اجازت کے کسی شخص کو منیٰ ، مزدلفہ اور عرفات میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس سال کرونا وبا کی وجہ سے فریضہ حج کو محدود کیا گیا ہے اور صرف مملکت میں مقیم غیرملکی مسلمانوں اور مقامی شہریوں کو مناسک حج کی اجازت ہوگی۔

اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے خصوصی ہدایت دی گئی ہے کہ حج کے لیے رجسٹریشن کرانے والے تمام افراد دیگر دستاویزات کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کے حوالے سے مصدقہ میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی شامل کریں گے جس میں ان کے کورونا جیسی وبا کا شکار نہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہو۔

اگر کسی شخص پر کرونا کا شبہ ہوا تو اسے فورا اپنی رہائش گاہ کی طرف پلٹنا ہوگا اور خود کو دوسرے حجاج کرام سے الگ کرنا ہوگا۔ تمام حجاج کرام کو اپنی رہائش، بسوں میں سفر اور روٹ کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔ ایسا کوئی شخص جو نزلہ زکام، پیچش، ناک بہنے، گلے میں تکلیف یا اچانک ان چیزوں کا شکار ہونے اور ذائقے کی صلاحیت سے محروم ہونے والوں کو حجاج میں شمولیت کی اجات نہیں ہوگی۔

حج ضابطۂ اخلاق کے حوالے سے مکہ گورنری کی طرف سے جاری کردہ پروٹوکول میں عازمین حج سے کہا گیا ہے کہ وہ حج کے تمام مراحل میں پابندی کے ساتھ ماسک کا استعمال کریں اور سماجی دوری کے اصول پرقائم رہیں۔ عازمین حج کے لیے سماجی دوری کے اصول کے تحت دو افراد کے درمیان کم سے کم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھنے کو کہا گیا ہے۔

حج کے موقعے پر بطورِ خاص ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی عازمِ حج کپڑے، قینچی اور موبائل فون وغیرہ جیسی کوئی اضافی چیز اپنے پاس نہیں رکھے گا۔

حج کے موقعے پر خصوصی حج پروٹوکول کے تحت صفائی ستھرائی کی سختی سے ہدایت دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ایسے مقامات جنہیں ہاتھوں سے چھوا جاسکتا ہے کو سینی ٹائرز سے صاف کیا جائے۔ ان میں کرسیاں، بسوں کی سیٹیں، دروازوں کے دستے، کھانے کی میزیں شامل ہیں۔ ان کی صفائی کے ساتھ ساتھ ہر شخص اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی اور کثرت کے ساتھ صابن سے دھوئے۔ انتظامیہ اور عازمین حج فریضہ حج کےموقعے پر صفائی کے حوالے سے دی گئی ہدایات پرسختی کےساتھ عمل درآمد کریں۔

حج پروٹوکول کے تحت آب زمزم کے استعمال کے لیے بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ گورنر مکہ  کے وضع کردہ طریقۂ کار کے مطابق پانی اور زمزم صرف ضرورت مند افراد کے لیے یقینی بنایا جائے گا۔ حرم مکی میں عام حالات کے برعکس زم زم کےکولر ہٹا دیے جائیں گے۔

حجاج کرام کو پہلے سے ڈبوں میں پیک شدہ کھانا ملے گا۔ کھانے کھانے سے پہلے اور اس کے بعد حجاج کرام اپنے ہاتھوں کو دھونے کے ساتھ ساتھ انہیں سینی ٹائرز سے بھی صاف کرنا ہوگا۔ ہرشخص کم سے کم چالیس سیکنڈز تک ہاتھ دھوئےگا۔ تاہم درج ذیل مواقعے پر بیس سیکنڈز تک ہاتھوں کا دھونا کافی ہوں گے۔

کھانے کی تیاری سے قبل

گاہکوں کو کھانا پیش کرنے سے قبل

غسل کے بعد

جسم کے پسینہ وغیرہ کو صاف کرنے کے بعد

ورکروں اور سواریوں کے ساتھ براہ راست رابطے کےبعد

ایسی اشیا جن کے آلودہ ہونے کا امکان ہو مثلا دستانے، کپڑے، ماسک،

دستانے اور ماسک اتارنے فوری بعد

اس کے علاوہ حج کے موقعے پر خصوصی ہیلتھ پروٹوکول میں کہا گیا ہے کہ حجام کرام کھانا کھانے کے لیے استعمال ہونے والے برتنوں کو کھانے قبل ایک بار ضرور دھلائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×