احوال وطنافکار عالم

فرانس میں مسافر طیارے کو روکنے کا معاملہ، انڈیا کا تحقیقات کا آغاز

انڈیا نے ایک مسافر طیارے کو فرانس کے ایک ہوائی اڈے پر انسانی سمگلنگ کے شُبے میں کئی دِنوں تک روکے رکھنے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس طیارے میں 300 سے زائد انڈین شہری سوار تھے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مسافر طیارے ایئربس اے 340 نے یو اے ای سے نکاراگوا جاتے ہوئے فرانس کے وتری ایئرپورٹ پر لینڈ کیا تھا جہاں فرانسیسی حکام نے اس کو روک لیا تھا۔
جہاز میں 303 انڈین شہری سوار تھے اور ان میں 11 ایسے بچے بھی تھے جن کے ساتھ کوئی سرپرست نہیں تھا۔
مقامی انتظامیہ نے بتایا تھا کہ طیارے کے 303 مسافروں میں سے 276 کو بمبئی واپس بھیج دیا گیا جبکہ دیگر 25 مسافروں نے فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست کی، جنہیں پیرس کے چارلس ڈیگال ایئرپورٹ پر سیاسی پناہ کے خواہش مندوں کے لیے قائم خصوصی زون میں منتقل کیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ جہاز میں سوار بہت سے انڈین شہریوں کا تعلق گجرات سے تھا۔
گجرات پولیس کے ایک سینیئر اہلکار سنجے کھرات نے بتایا کہ حکام نے ریاست کے 21 افراد کے نام اور پتے حاصل کر لیے ہیں جو جہاز میں سوار تھے اور تفتیش کی جا رہی ہے کہ ان کے سفر میں کس نے سہولت فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ ’ہماری ٹیمیں پہلے ہی ان میں سے کچھ مسافروں (یا) ان کے خاندان کے افراد سے بات کر چکی ہیں۔‘
یہ پرواز رومانیہ کی لیجنڈ ایئر لائنز نے چلائی تھی جس کی وکیل للیانا باکیوکو نے معاہدے کی رازداری کا حوالہ دیتے ہوئے ہوائی جہاز کو چارٹر کرنے والے مؤکل کا نام بتانے سے انکار کیا۔
انڈیا کی وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ چارٹرڈ فلائٹ کی رجسٹریشن اور اسے چلانے والے افراد کی شناخت کر لی گئی ہے تاہم انہوں نے اس کی تفصیل بتانے سے انکار کر دیا۔
وزارت کے ترجمان نے مزید تبصرہ کرنے کے لیے ای میل کا جواب نہیں دیا۔
روئٹرز انڈیا واپس آنے والوں میں سے کسی سے بھی فوری طور پر بات نہیں کر سکا۔ کچھ نے ممبئی ہوائی اڈے سے نکلنے کے بعد بات کرنے سے انکار کیا اور دیگر نے اپنے ہاتھوں یا کپڑوں سے اپنا چہرہ چھپا لیا۔
انڈین وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ’یہ تمام لوگ مختلف اوقات میں (یو اے ای) میں اُترے تھے اور وہ ایک ہی جہاز پر روانہ ہونے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ ان کے پاس دبئی میں داخلے کے لیے قانونی سیاحتی ویزے تھے۔‘
واضح رہے کہ یہ رومانیہ کی لیجنڈ ایئر لائنز کا چارٹر طیارہ تھا جو پیرس سے تقریباً 160 کلومیٹر دور وتری ایئرپورٹ پر تکنیکی وجوہات کی بنا پر اترا تھا جس کے بعد فرانس کی انتظامیہ نے اسے انسانی اسمگلنگ کے شبے میں دوبارہ اُڑان بھرنے دی نہیں تھی تاہم چار روز کے بعد اسے روانہ ہونے کی اجازت دے دی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×